نواز شریف، احسن اقبال، فواد حسن فواد اور اسلم رئیسانی کیخلاف نیب ریفرنسز منظور

October 23, 2020

نواز شریف، احسن اقبال، فواد حسن فواد اور اسلم رئیسانی کیخلاف نیب ریفرنسز منظور

لاہور (نمائندہ جنگ) چیئر مین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیںقومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں ڈپٹی چیئر مین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکاؤ نٹبلٹی نیب،ڈی جی آپریشن نیب اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ نوازشریف کیخلاف نیاریفرنس،نیب کے احسن اقبال، فوادحسن فواداور اسلم رئیسانی کیخلاف بھی مقدمات، علیم خان اور راناثناء کیخلاف تحقیقات شروع،آئی بی کے سابق سربراہ آفتاب سلطان،سابق سیکرٹری خارجہ اعزازچوہدری،سابق ڈی جی اسپورٹس اخترنوازگنجیر ا سمیت متعدد سابق افسروں کیخلاف ریفرنسز کی منظوری دیدی گئی۔

پنجاب کی وزیر آشفتہ ریاض،انکے شوہرایم این اے ریاض فتیانہ اور ان کے بیٹے پر خاتون کی زمین ہتھیانے کے الزام میں کارروائی شروع ہوگئی راناثناء کیخلاف تحقیقات کی منظوری دیدی گئی۔

ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےچیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال نے کہا شکایات کی تحقیقات مقررہ وقت میں قانون کے مطابق کی جائیں،پراسیکیوٹرزپوری تیاری کیساتھ مقدمات کی پیروی کریں۔

تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 11ریفرنسز کی منظوری دی گئی۔

1 ۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںسابق وزیراعظم نواز شریف،سابق سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری، آفتاب سلطان سابق ڈی جی آئی بی اورفواد حسن فوادسابق پرنسپل سیکرٹری وزیراعظم کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

ملزمان پر مبینہ طورپرغیرملکی اعلی شخصیات کی سیکیورٹی کیلئے غیرقانونی طریقہ سے73 سیکیورٹی گاڑیاں خریدنے،من پسند افراد کو نوازنے اور ان کے غیرقانونی استعمال کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو 1952.74ملینروپے کا نقصان پہنچا۔

2 ۔ احسن اقبال رکن قومی اسمبلی،محمد آصف شیخ،پی ایس ڈی پی سپیشلسٹ،اختر نواز گنجیرا سابق ڈائریکٹر جنرل پاکستان سپورٹس بورڈ،سرفراز رسول اسسٹنٹ انجینئر، پاکستان سپورٹس بورڈ،محمد احمد، کنٹریکٹر/اونرز احمد اینڈ سنزکے خلاف بدعنوانی کاریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ناروال سپورٹس سٹی کا سکوپ تقریبا3کروڑ سے3ارب روپے تک بڑھانے اور اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبائی حکومت کے پراجیکٹ کیلئے غیرقانونی طور پر وفاقی حکومت کے فنڈزذاتی اثرو رسوخ استعمال کر کے فراہم کرنے کا الزام ہے۔