میڈیکل یونیورسٹی کو متنازع بنانے سے گریز کیا جائے‘طلباء تنظیمیں

October 29, 2020

کوئٹہ(آن لائن)پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن، پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن، انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن، جمعیت طلباء اسلام اورمرکزی جمعیت طلباء اسلام کا مشترکہ اجلاس آئی ایس ایف کے صوبائی صدر ثناء اللہ آغا کی صدارت میں ہواجس میں جے ٹی آئی کے مرکزی صدر ہدایت اللہ پیرزادہ، پشتون ایس ایف کے صوبائی چیئرمین عالمگیر مندوخیل، ڈپٹی چیئرمین مزمل خان کاکڑ، معصوم خان میرزئی، پشتونخوا ایس او کے زونل سیکرٹری کبیر افغان، ڈاکٹر مزمل پانیزئی، لطیف خان کاکڑ، مرکزی صدر مرکزی جے ٹی آئی حافظ سید نور، صوبائی صدر محمد حسن شہاب، عبدالمنان سمیت دیگر شریک تھے۔اجلاس کا ایجنڈا بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کے ایکٹ میں غیر قانونی، تعلیم اور طلباء دشمن ترامیم تھا جسے مسترد کیا گیا۔ اجلاس کے بعد مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ غیر قانونی ترامیم کے خلاف طلبا تنظیموں، سیاسی پارٹیوں، سول سوسائٹی سمیت معاشرے کے تمام طبقات اور سٹیک ہولڈرز کی تائید و حمایت سے منظم احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔بلوچستان کی واحد میڈیکل یونیورسٹی کو متنازع بنانے سے گریز کیا جائے، ایسے پراجیکٹ جس سے صوبے کی برادر اقوام کے مشترکہ مفادات منسلک ہوں کو متنازع بنانے سے ماضی میں بھی بہت سے نقصانات اٹھانے پڑے جس کی واضح مثال آج بھی موجود ہے، میڈیکل یونیورسٹی نہ صرف پی ایم سی اور ایچ ای سی کے اصولوں کے مطابق صوبے کیلئے لازم ہے بلکہ یونیورسٹی سے منسلک ڈاکٹرز، نرسنگ، فارمیسی، فزیوتھراپی و دیگر پیرا میڈیکل شعبہ جات کی فعالیت صوبے کو ہیلتھ کے حوالے سے درپیش مسائل کو حل کرنے میں بنیادی کردار ادا کرسکتے ہیں لہٰذا بولان میڈیکل یونیورسٹی کا صوبے کی مرکز میں قائم رہنا نہ صرف ایک اصولی قدم ہوگا بلکہ پشتون و بلوچ طالبعلموں کیلئے یکساں قابل رساں ہوگا اس حوالے سے بولان میڈیکل یونیورسٹی اور صوبے کے طلبا کے مستقبل کے فیصلے لینے سے پہلے تمام سٹیک ہولڈرز اور بلوچ و پشتون اقوام کو اعتماد میں لیا جانا چاہئے تھا۔بیان میں کہا گیا کہ معاملے کے سنجیدہ حل کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ ڈائیلاگ کیلئے تیار ہیں جبکہ آج جمعرات کو شام چار بجے مشترکہ پریس کانفرنس کی جائے گی۔