یورپ میں بنیادی حقوق کا معیار گر رہا ہے، رپورٹ

November 27, 2020

یورپین پارلیمنٹ نے خبردار کیا ہے کہ یورپ میں بنیادی حقوق کا معیار گر رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار یورپ میں ’بنیادی حقوق کی صورتحال 19-2018‘ کی پارلیمنٹ میں پیش کردہ رپورٹ کی منظوری کیلئے ووٹنگ کے موقع پر کیا گیا۔ جس کے حق میں 330 ووٹ آئے۔ 298 نے مخالفت کی اور 65 ارکان غیر حاضر رہے۔

اس رپورٹ میں یورپ کے کئی ممالک کی حکومتوں کی جانب سے عدالتوں کی خودمختاری اور اداروں میں اختیارات کی تقسیم کے نظام کو کمزور کرنے کی کوششوں کی شدید مذمت کی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یورپ کے کئی ممبر ممالک میں نہ صرف شدت پسندوں بلکہ گورنمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے نمائندگان کی جانب سے نفرت انگیز گفتگو اور نسل پرستی کا مختلف شکلوں میں اظہار ایک معمول بنتا جارہا ہے۔

رپورٹ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان نیو نازی اور نیو فاشسٹ گروپوں پر موثر پابندی عائد کی جائے۔ رپورٹ میں میڈیا کی آزادی، اجتماعیت و آزادی فکر اور جمہوریت کی بقا میں صحافیوں اور (وسل بلوئرز) خطرے کی بروقت نشاندہی کرنے والے افراد کے کردار کے بارے میں تفصیل سے روشنی بھی ڈالی گئی۔

اراکین پارلیمنٹ نے اس موقع پر ممبر ریاستوں سے مزید مطالبہ کیا کہ وہ اجتماع کی آزادی اور ایسے اجتماعات پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے تشدد کے استعمال کو روکیں۔

اس رپورٹ میں کئی ریاستوں کی جانب سے اسائلم کے خواہش مندوں کو اپنی سرحدوں سے پر تشدد انداز میں واپس دھکیلنے اور ریفیوجی کیمپوں میں انسانی مسائل پر بھی شدید تشویش ظاہر کی گئی۔ جبکہ رپورٹ میں ان تارکین وطن کیلئے کام کرنے والی تنظیموں اور افراد کو دھمکیاں دینے، گرفتاری اور قانونی سزا سے ڈرانے جیسے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا گیا۔

اس کے ساتھ ہی اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ان تارکین وطن کیلئے ہیومینیٹرین کوریڈور اور ویزا پروگرام تشکیل دیے جائیں۔