کراچی، ناصر شاہ کے چھاپے، پانی چوری کے 10 اڈے بند

December 08, 2020

وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ کے کراچی غربی میں چھاپوں کے دوران 10 غیرقانونی واٹر ہائیڈرنٹس پکڑے جانے پر واٹر بورڈ کے ہائیڈرینٹ سیل انچارج تابش رضا حسنین اور دیگر متعلقہ افسران کو معطل کردیا گیا ہے۔

دو تھانوں کی پولیس کے ذمے داروں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

واٹر بورڈ کے واٹر بورڈ کے سپریڈنٹ انجینئر ہائیڈرینٹ سیل اور پولیس اہلکاروں پر ضلع غربی میں پانی چوروں کی سرپرستی اور ان سے ملی بھگت کا الزام ہے۔

صوبائی وزارت بلدیات کے ترجمان کے مطابق صوبائی وزیر ناصر حیسن شاہ نے سیکرٹری لوکل بورڈ سندھ ضمیرعباسی کے ہمراہ کراچی میں شہریوں کو سپلائی کیا جانے والا پانی چوری کرنے والوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے جو جاری ہے۔

اس آپریشن کے پہلے دن کراچی غربی کے علاقے منگھوپیر، پیرآباد اورنگی ٹاون میں چھاپوں کے دوران 10 سے زائد واٹر ہائیڈرینٹ پکڑے گئے۔

ان مقامات سے کراچی واٹر بورڈ کا سرکاری پانی چوری کرکے بھاری قیمت پر ٹینکروں اور لائنوں کے ذریعے مختلف علاقوں میں سپلائی کیا جارہا تھا۔

ترجمان کے مطابق انتہائی منظم طرز کی چوری میں ملوث درجن سے زائد افراد کو گرفتار کرنے سامان ضبط کیا گیا ہے۔

وزارت بلدیات کے ذرائع کے مطابق واٹر بورڈ کے ہائیڈرینٹ سیل کے انچارج تابش رضا اور دیگر علاقائی افسران کے علاوہ پولیس کے متعلقہ اہلکاروں کی بھی اس مافیا کی سرپرستی سامنے آئی ہے۔

صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کی ہدایت پر ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ خان نے ہائیڈرنٹ انچارج تابش رضا حسنین اور دیگر افسران کو معطل کرنے کے احکامات جاری کئے اور اس عہدے کا چارج تنویر احمد شیخ کو دیا گیا ہے۔

تابش رضا حسنین کئی سال سے کراچی میں واٹر ہائیڈرنٹس سیل کے انچارج کے عہدے پر تعینات تھے۔

پولیس ذرائع کے مطابق وزیر بلدیات کی سفارش پر پیرآباد اور اورنگی ٹاون تھانوں کے متعلقہ پولیس ملازمان کے خلاف بھی کارروائی کی جارہی ہے۔

اس سلسلے میں موقف کیلئے تابش رضا سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے سوال سن کر واٹس ایپ پر کی گئی کال منقطع کردی جبکہ تحریری طور پر بھیجے گئے پیغام کا خبر فائنل کرنے تک جواب نہیں دیا۔

ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ خان نے اس نمائندہ کو بتایا کہ کراچی غربی میں سال 2019 اور 2020 کے دوران واٹر مافیا کے خلاف درجنوں کارروائیاں کی گئیں اور ملزمان کو گرفتار کرکے 29 مقدمات درج کئے گئے مگر مافیا چند دن کے بعد پھر دھندہ فعال کرلیتے ہیں۔