غلط طریقے سے لائی گئی حکومت کیساتھ کیسے بیٹھا جاسکتا ہے، عظمیٰ بخاری

December 10, 2020


کراچی ( ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”آپس کی بات “میں میزبان منیب فاروق نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جو سیاسی حالات ہیں اس میں یہ کہہ دینا کہ کشیدگی کا عنصر بڑھتا جارہا ہے یہ سرینڈر بیان ہے ۔ اتنا مخالفانہ رویہ ہے اس کی جھلک آپ کو نہ صرف تقاریر میں اور سیاسی بیان بازی میں نظر آئے گی بلکہ اس کی بدترین مثال وہ آپ کو سوشل میڈیا پر نظر آئے گی ۔پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا کہ غلط طریقے سے لائی گئی حکومت کیساتھ کیسے بیٹھا جاسکتا ہے، پی ٹی آئی کے رہنما فرخ حبیب نے پروگرام میں کا کہ دھاندلی کی بات کرنے والوں پر ترس آتا ہے ، پیپلز پارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے کہا کہ ہم پر ترس کھانے والے خود قابل رحم ہیں۔ تفصیلات کے مطابق رہنما پاکستان مسلم لیگ ن عظمیٰ بخاری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم تو کہہ رہے ہیں کہ جو آپ پریس ریلیز کے ذریعے کہہ رہے ہیں اس پر عملدرآمد کیجئے۔ وفاقی وزرا کئی دفعہ کہہ چکے ہیں کہ اگر پاناما نہ آتا تو نواز شریف وزیراعظم ہوتے ہم ان کو روک نہ پاتے۔ ریلوے اڈے بھرے ہوئے ہیں شادیاں ہورہی ہیں مگر اعتراض صرف اپوزیشن کے جلسوں پر ہے ۔این سی او سی نے جن علاقوں انفیکشن ریٹ بتائی ہے ان علاقوں میں پی ڈی ایم کے جلسے نہیں ہوئے ہیں۔ یہ حکومت کتنے عرصے کورونا کے پیچھے چھپے گی۔شفقت محمود کے گھر میں 30 اکتوبر کے جلسے سے پہلے کس کی میٹنگ ہوئی تھی ۔اگر آپ کے کندھے پر ہاتھ نہ رکھا جاتا تو کبھی بھی کامیاب نہیں ہوتے۔آپ کو کیا پتہ کہ قیادت کو استعفے کیوں دیتے ہیں آپ تو کہیں اور استعفے دیتے ہیں۔ڈی چوک میں دھرنا دیتے تھے شام کو آکرپارلیمنٹ لاجز میں آکر سوتے تھے اور گاڑیاں بھی استعمال کرتے تھے۔رہنما تحریک انصاف فرخ حبیب نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب یہ لوگ دھاندلی کی بات کرتے ہیں اس وقت سوائے ان کی بیچارگی کے اوپر ترس ہی آتا ہے اور کوئی بات نہیں ہے ۔ جو جماعت اس ملک میں دھاندلی کی پیداوار ہوجنہوں نے جنرل ضیاء الحق کی گود میں بیٹھ کر سیاست کی ہوجو فکسڈ الیکشن کے ذریعے آگے آتے ہوں۔