قارئین کیا سوچتے ہیں

December 20, 2020

حسن نثار (15دسمبر 2020) ٹھنڈے سے زیادہ ٹھنڈا جلسہ

حسن صاحب! زیادہ دور کی بات نہیں جب ایک دوسرے کو چیرنے، پھاڑنے، گھسیٹنے اور نوچ کھانے والوں کو دیسی گھی کی خوشبو اور اُس میں رچی بسی دیسی مرغیوں پہ عوام کے غم میں ہاتھ صاف کرتے دیکھا گیا جبکہ کارکن باہر دھکے کھاے رہے تھے لیکن افسوس کہ عوام پھر بھی ناسمجھ ہیں۔ (ابوبکر ھنگورہ، کراچی)

محمود شام (17دسمبر2020) حکومت اپوزیشن کا نہیں، مہنگائی کا خاتمہ کرے

محمود شام صاحب! بلاشبہ حکومت اور اپوزیشن کی چلتی جنگ کبھی ختم نہیں ہو سکتی، ملک اور عوام کا خیال چھوڑ کر سب کو بس اقتدار میں آنے کی پڑی ہے اور دوسری طرف عوام بڑھتی مہنگائی سے مر رہے ہیں۔ (اکرام علی، ٹھٹھہ)

محمد بلال غوری (14دسمبر 2020) کورونا ویکسین میں پوشیدہ ظاغوتی سازش

جناب! موجودہ حکومت کرپشن فری پاکستان کا خواب دکھا کر اقتدار میں آئی تھی لیکن لیکن یہاں ایک ہی فرد پر بدعنوانی ثابت کرنے میں کئی ماہ ضائع کر چکی ہے۔ صرف خدا ہی ہے جو لوگوں کے مابین انصاف کر سکتا ہے۔ (فاروق احمد، لیہ)

محمد مہدی (15دسمبر2020) اب بھی وقت ہے!

جناب! آپ کی تجویز نہایت صائب ہے مگر جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے 2013میں اقتدار میں آنے کے بعد مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اِس پر کوئی بات نہ کی۔ سیاستدان اچھی باتیں اپوزیشن میں ہی رہ کر کیوں کرتے ہیں؟ (امجد ملک، لاہور)

افضال ریحان (17دسمبر2020) نیا قومی و جمہوری بیانیہ

افضال صاحب! ہمارے جمہوری بیانیے کے بھی وہی اصول و ضوابط ہیں جو پوری دنیا میں لاگو ہیں مگر تھڑڈ ورلڈ ملکوں میں طاقت کا سرچشمہ عوام ہی ہوتے ہیں۔ فی الحال پاکستان میں ایسے حالات مستقبل قریب تک نظر نہیں آتے کیونکہ ابھی ذہنی نشوونما اُتنی بالغ نہیں۔ (راشد رشید۔ ہارون آباد)

خلیل احمد نینی تال والا (13دسمبر2020) کورونا کی نئی لہر اور عوام

محترم! بلاشبہ عوام کی غیرسنجیدگی نے کورونا کو مذاق بنا دیا ہے۔ ضرورت اِس امر کی ہے کہ عوام سنجیدگی سے ایس او پیز پر سختی سے عمل کرکے اِس جان لیوا بیماری سے محفوظ رہیں۔ (سعید احمد، اسلام آباد)

ڈاکٹر مجاہد منصوری (18دسمبر 2020) بھارتی ریاستی دہشت گردی، پاکستان کیا کرے؟

سر! یورپی یونین کی چونکا دینے والی رپورٹ کے انکشافات پڑھ کر واقعی محسوس ہوتا ہے کہ بھارت ہٹ دھرمی میں ساری حدیں پار کر چکا ہے۔ اللہ پاکستان پر اپنا رحم و کرم فرمائے۔ (مشعال احمد، لاہور)

بلال الرشید (16دسمبر 2020) ذہنی تکلیف

بلال صاحب! واقعی جو احساس کمتری میں مبتلا ہوگا، وہ علم حاصل نہیں کر سکتا کیونکہ وہ ذہنی الجھنوں میں مبتلا ہوگا۔ ایک تازہ ذہن ہی علم کی تحصیل کر سکتا ہے۔ (شاہینہ، کراچی)

ایس اے زاہد (18دسمبر2020) سوشل میڈیا کو لگام ضروری

جناب! آپ نے بجا لکھا ہے کہ جس طرح سوشل میڈیا پر غیراخلاقی باتیں پھیلائی جا رہی ہیں، اُسے لگام دینا بہت ضروری ہے۔ ایسی ملک مخالف سرگرمیوں کی روک تھام کے لئے حکومتی سطح پر قواعد و ضوابط بنانا ناگزیر ہو چکا ہے۔ (محمد رافع، ایبٹ آباد)

حنا پرویز بٹ (13دسمبر2020) 13دسمبر کا عوامی سیلاب

حنا پرویز صاحبہ! آپ نے جیسا لکھا ہے حقائق اُس کے برخلاف ہیں، ہمارے سیاستدان پاکستان اور عوام کے ذرا بھی خیرخواہ نہیں۔ عوام اب تاریخ کو بدل دینا چاہتی ہے۔ (طاہرہ طاہر۔نارنگ)