اپنا مواد تخلیق کرنے کیلئے پاکستان کا پہلا ڈیجیٹل پلیٹ فارم متعارف

December 22, 2020

پاکستان میں نوجوانوں کے لیے اپنا مواد تخلیق کرنے اور ان کی صلاحتوں کو ابھارنے کے لیے پاکستان کا پہلا ڈیجیٹل پلیٹ فارم متعارف کروادیا گیا ہے، بین الاقوامی فلمی میلوں کو صرف رنسٹرا پر سیکھا جا سکتا ہے۔

رنسٹرا مطالبہ کی نشریات کے لیے اور آئی رنسٹرا پر صارف کی تخلیق کردہ اصل مواد کے لیے پاکستان کا پہلا مختصر ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم ہے۔

رنسٹرا ابھرتے ہوئے اور قائم کردہ مواد تخلیق کاروں اور فلم سازوں کو پاکستان اور دوسرے ممالک میں مواقع فراہم کرتا ہے۔

تخلیق کاروں کو پوری دنیا میں ایک بڑی پاکستانی کمیونٹی تک رسائی فراہم کرتا ہے۔

یہ ایک جدید ترین ٹیکنالوجی کا پلیٹ فارم ہے جس میں رومانس، کامیڈی، سنسنی خیزی، میوزک، کوکنگ اور مشہور شخصیات کے ٹاک شوز شامل ہیں، جنہیں ملک کے نامور افراد نے تحریر کیا اور ہدایت کاری کی۔

ان میں حسینہ معین، مہرین جبار، شاہ یاسر، عمران محبوب، ارم بنت شاہد، فرحین چودھری، سہیل جاوید، سعدیہ جبار اور بہت سی دوسری شخصیات اور نیا ٹیلنٹ شامل ہیں۔

رنسٹرا ٹیکنالوجیز کے چیئرمین اور شریک بانی ڈاکٹر عادل اختر نے اس پلیٹ فارم کے لانچ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ’یہ پاکستان کے لیے ایک سنگ میل ہے، کیوں کہ رنسٹرا ابھرتے ہوئے تکنیکی دور میں لوگوں کی حقیقی تخلیقی صلاحیت کو قابل بنائے گا، خیال یا تخلیقی صلاحیتوں کا حامل فرد اب میڈیا کے بیانیہ کو اپنے طور پر متاثر کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فنکار اور تخلیقی ذہن پاکستان کی ثقافتی سفارت کاری کے سفیر ہیں۔ ہماری کثیر جہتی ٹیکنالوجی پلیٹ فارم موجودہ اور آنے والے ہنر کو کثیر جہتی شکلوں میں مواقع فراہم کرے گا۔رنسٹرا کی آن ڈیمانڈ پریمیم مواد کی خصوصیت ملک میں ابھرتے اور قائم کردہ مواد تخلیق کاروں کو کاروبار کے مواقع فراہم کرے گی۔

اس موقع پر رنسٹرا ٹیکنالوجیز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، عامر جہانگیر نے کہا ہے کہ ’رنسٹرا پاکستان میں میڈیا انڈسٹری کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’رنسٹرا صنعت کے لئے ایک محور ثابت ہوگا، جہاں مواد تخلیق کرنے والے، اپنے کام کی نمائش اور پیسے کمانا شروع کردیں گے، اس سے ملک میں ذرائع ابلاغ کے افراد کی ایک نئی نسل پیدا ہوگی، جو ملک میں بیانیہ اور کہانی سنانے کی تکنیک کو تبدیل کرسکتی ہے۔

رنسٹرا کی چیف تخلیقی آفیسر مصباح اسحاق خالد نے اس موقع پر کہا کہ کہا کہ ’مجھے یقین ہے کہ پاکستان میں تخلیقی لوگ پسماندہ ہیں، کیونکہ وہ ملک میں متحرک صنعت کے حصے کے طور پر تسلیم نہیں کیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ رنسٹرا سے تخلیقی افراد، خاص طور پر ہمارے نوجوانوں کو، نیا مواد، نئی کہانیاں اور نئے آئیڈیاز تلاش کرنے کے مواقع حاصل ہوں گے، رنسٹرا ہمارے نوجوان فلم بینوں اور کہانی سنانے والوں کے لیے ایک پلیٹ فارم ہے کہ وہ اپنی کہانی بیان کر سکیں۔

رنسٹرا صارفین تک اسٹریمنگ کا مواد لانے کے لیے متعدد ٹیکنالوجی شراکت داروں کا استعمال کرتا ہے، جس میں گوگل کلاؤڈز، ایمیزون اے ڈبلیو ایس، مائیکروسافٹ 365، اکامائی اور ویریزون میڈیا شامل ہیں۔