وفاق اخراجات اور غیر ملکی قرض کم کرنے میں ناکام رہا، رضا ربانی

December 23, 2020

سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ 18ویں ترمیم کے باوجود وفاق اپنے اخراجات کم کرنے میں ناکام رہا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں رضا ربانی نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبائی اسمبلیوں کے امور اسلام آباد سے کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اخراجات کے ساتھ ساتھ حکومت غیر ملکی قرضوں میں بھی کمی کرنے میں ناکام رہی ہے، حالانکہ 18ویں آئینی ترمیم کی بعد 17 وزارتیں صوبوں کو منتقل ہو گئیں۔

پی پی کے سینئر رہنما نے مزید کہا کہ صوبے وفاق سے ٹیکس اکٹھا کرنے کا حق مانگ سکتے اور مطالبہ کرسکتے ہیں کہ وہ اپنا بجٹ منظوری اور اجراء کےلیے ہمیں پیش کرے۔

اُن کا کہنا تھا کہ وفاق کا صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت رقم خرچ کرنے کو قابل احتساب بنانے کا فیصلہ غیر منطقی ہے، صوبوں کے اخراجات کنٹرول کرنے کی کوشش سے شدید بحرانی صورت پیدا ہو جائے گی۔

رضا ربانی نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ 5 ماہ میں غیر ملکی قرض میں 45 فیصد اضافہ ہوا ہے، وفاقی حکومت اس بات کا احساس کرنے میں ناکام رہی کہ وفاقی ٹیکس صوبوں کی رضا مندی سے ان کے دائرہ کار سے اکٹھا ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس فنڈ کا کچھ حصہ آئینی اسکیم کے تھے، صوبوں کو منتقل ہوتا ہے، صوبے، اسمبلیوں کے ذریعے اپنی مالی اخراجات کو منظم بناتے ہیں، حکومتی اقدام کا مطلب ہے کہ وفاق صوبائی اسمبلیوں کی امور کو اسلام آباد سے کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔

سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ صوبے بھی وفاق سے جاننا چاہتے ہیں کہ چینی، پیٹرولیم اور گندم بحران کیسے ہوا، ان بحرانوں کے باعث وفاقی اخراجات کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔

انہوں نے کہا کہ صوبوں کو حق حاصل ہے کہ وہ وفاق سے اس نقصان کے حوالے سے سوال کریں، وفاق کو آئین سے چھیڑ چھاڑ کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔