ایسا نہ ہو، سال بعد وزیراعظم کو کہنا پڑے مذاکرات نہ کرنا بڑی غلطی تھی، محمد علی درانی

December 25, 2020

مسلم لیگ فنکشنل کے جنرل سیکریٹری محمد علی درانی نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن ہوں گے اور اپوزیشن اتحاد استعفے دینے میں تاخیر ہوتی نظر آرہی ہے۔

ایک انٹرویو میں محمدعلی درانی نے کہا کہ پیرپگارا سے درخواست کروں گا کہ وزیراعظم کو کہیں کہ مذاکرات نوشتہ دیوار ہیں۔

انہوں نے پیشگوئی کے انداز میں کہا کہ ایسا نہ ہو کہ سال بعد وزیراعظم عمران خان کو کہنا پڑے مذاکرات نہ کرنا ہماری غلطی تھی۔

محمد علی درانی نے مزید کہا کہ ٹریک ٹو مذاکرات کا آؤٹ کم رزلٹ کی صورت میں آتا ہے، تجویز میں کوئی خفیہ پہلو نہیں۔


انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی طرح حکومت بھی مذاکرات کے لیے راضی نہیں ہے، اسی صورت میں مذاکرات کی ضرورت اور اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔

حکمران اتحاد میں شامل فنکشنل لیگ کے سینئرر ہنما نے کہا کہ ہم بات نہیں کریں گے تو ٹکراؤ کی طرف جائیں گے، اس کے بعد بھی تو سب نے مذکرات ہی کرنے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹریک ٹو مذاکرات سے متعلق میں نے کسی سے بھی کوئی بات نہیں کی، شہباز شریف جیل میں ہوں تب بھی وہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں، میں اُن تک پیرپگارا کا اہم پیغام لے کر گیا تھا۔

محمد علی درانی نے یہ بھی کہا کہ تحریک کے تمام پروسیس میں بھی لگتا ہے کہ وقت کچھ آگے بڑھے گا، ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی بھی سوچ ہے کہ سیاسی درجہ حرارت بڑھانے کا فائدہ نہیں۔