نیا سال، نئی امنگیں

December 27, 2020

حامد علی سید

نیا سال اور نئی ہیں امنگیں

ہمارے دلوں میں بسی ہیں امنگیں

ہم ایک دوسرے کا سہارا بنیں گے

اندھیری رتوں میں ستارہ بنیں گے

دکھائیں گے ہم تیرگی سے نکل کر

حصار ستم بے کسی سے نکل کر

محبت کے نغمے وفا کے فسانے

لکھیں گے ہم زندگی کے ترانے

نگار ِوطن جگمگانا ہے ہم کو

اسے خوب صورت بنانا ہے ہم کو

ہمیں اب اجالوں میں آنا پڑے گا

جو غافل ہیں ان کو جگانا پڑے گا

نیا سال بچوں یہ پیغام لایا

کریں دھوپ میں ہم بھی تقسیم سایہ