مردم شماری پر شدید اعتراضات، صوبے کی آبادی 6 کروڑ ہے، وزیر اعلیٰ

January 18, 2021

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ مردم شماری پر ہمارے شدید اعتراضات ہیں کیونکہ میرے حساب سے سندھ کی آبادی 6 کروڑ سے بھی زیادہ ہے مگر مردم شماری میں سندھ کی آبادی تقریباً 4کروڑ 70 لاکھ بتائی گئی ہے‘ مردم شماری میں نا صرف سندھ کے ساتھ بہت زیادتی ہوئی ہے بلکہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں سندھ کے ساتھ ساتھ بلوچستان اور کسی حد تک کے پی کے نے بھی اعتراضات کئے ہیں‘ مردم شماری کا معاملہ ایک بار پھر مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں اٹھایا جائے گا‘ وہ ٹھٹھہ میں سابق صوبائی وزیر مرحوم سید اعجاز علی شاہ شیرازی کے چہلم کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے 2012ءمیں اساتذہ کی بھرتیوں سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ 2012ءمیںاساتذہ کی اسامیوں کی تعداد سے زائد بھرتیوں کا معاملہ ہوا تھا اور اس سے متعلق جہاں جہاں جانچ پڑتال ہوتی جا رہی ہے وہاں بھرتیوں کا معاملہ کلیئر کیا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ سے متعلق انہوں نے کہا کہ میری نظر میں یہ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے جس کے ذریعے تمام باتیں ظاہر ہو چکی ہیں اور اس کا فیصلہ الیکشن کمیشن کو کرنا ہے۔مکلی قبرستان کو نقصان پہنچانے اور تحفظات کا اظہار کئے جانے سے متعلق وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس ضمن میں محکمہ ثقافت کے متعلقہ افسران اور ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ سے رپورٹس طلب کی گئی ہیں تاکہ ہم اس کو یقینی بنائیں کہ مکلی قبرستان کو کوئی نقصان نہ ہو۔ سینیٹ کے الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے اورہمار اجواب سپریم کورٹ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں واضح ہے کہ جو بھی الیکشن ہونے ہیں وہ خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہونگے سوائے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کے الیکشن کے۔اس موقع پر اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی‘ صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات سید ناصر حسین شاہ‘ تاج حیدر‘ارباب وزیر میمن‘ ڈی آئی جی حیدرآباد شرجیل کھرل سمیت ضلع ٹھٹھہ کی سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔