مظاہرہ ناکام ہوگیا، اپوزیشن براڈ شیٹ فیصلہ پڑھ لے، مریم اور مولانا شرم کریں، جھوٹ بولنا بند کردیں، وفاقی وزراء

January 20, 2021

مظاہرہ ناکام ہوگیا، اپوزیشن براڈشیٹ فیصلہ پڑھ لے، وفاقی وزراء

اسلام آباد (ایجنسیاں)وفاقی وزراء نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے باہر پی ڈی ایم کا مظاہرہ بری طرح ناکام ہوگیا ‘مریم نواز پہلے ثالثی عدالت کی دونوں رپورٹس اور لندن ہائی کورٹ کے فیصلے کو پڑھ لیں‘مریم نواز اور مولانا جھوٹ بولنا بند کر دیں اور کچھ شرم و حیا کریں‘وزیراطلاعات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھاکہ کتنی بڑی بدقسمتی ہے کہ ماضی میں کرپشن کے ریکارڈ قائم کرنے والے آج پی ڈی ایم کی چھتری تلے نئے این آر او کے لئے مارے مارے پھر رہے ہیں‘ ان کرپٹ سیاستدانوں کو 2000سے ابتک کے 20سالوں میں کی گئی کرپشن کا حساب دینا ہوگا‘ پیپلزپارٹی بھی ریڈارپر ہے ‘ وفاقی وزیر سائنس اینڈٹیکنالوجی فوادچوہدری نے کہا کہ شریف فیملی نے کرپشن کو باقاعدہ آرٹ کی شکل دی ہے‘ مریم کے اعتماد کو بھی داد دیتا ہوں جس نے آج 1000سے 1200افرادکو لاکھوں کا مجمع سمجھ کر خطاب کیا ہے‘مولانا فضل الرحمان بھی حکیم کے پاس جا کر ذہنی دباؤ کا علاج کرائیںجبکہ وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہناتھاکہ مریم نواز کہتی ہیں کہ پی ٹی آئی کو بھارت اور اسرائیل سے پیسہ آیا‘مریم بتائیں نوازشریف اپنے بیٹوں کو انڈیا کیوں لیکر گئے تھے ‘شریف فیملی کے خلاف بار بار ثبوت آئے‘شک و شبہ کی گنجائش نہیں کرپشن ،منی لانڈرنگ ثبوتوں کے ساتھ سامنے آچکی ہے‘ماضی میں حکومت اور اداروں کو استعمال کیا گیا، نیب کی تحقیقات روکیں گئیں ،کن چوروں کو فائدہ ملا ،یہ تحقیقات کرنا ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پی ڈی ایم کی آخری کوشش بری طرح ناکام ہوئی ہے‘براڈ شیٹ معاملہ حقائق پر مبنی ثبوتوں کے ساتھ ایک فیصلہ ہے۔ ماضی کے این آر او میں 20سال کی کرپشن شامل نہیں ہے ،ان کرپٹ سیاستدانوں کو 2000سے ابتک کے 20سالوں میں کی گئی کرپشن کا حساب دینا ہوگا۔ اگر ماضی میں ان کرپٹ سیاستدانوں کو این آر او نہ ملتا تو اتنا نقصان نہ ہوتا۔پیپلز پارٹی کے مر کزی کرداروں کے خلاف،سرے محل،سوئس بینک ،اومنی گروپ کیسز چل رہے ہیںپیپلز پارٹی بھی ریڈار پر ہے، ہدف ہوگا کہ یہ پیسے واپس آئیں۔ مولانا نے کہا کہ جس ریاست کا حصہ نہیں وہ ریاست نامکمل ہے ‘وہ حقیقت میں ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں ، انھیں ہمیشہ خالی کرسیوں سے خطاب کے لئے چھوڑ دیا جاتا ہے۔پارٹی کے اندر یا باہر جو بھی کرپشن کے مرتکب ہوئے انھیں منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔اس موقع پرفواد چوہدری نے شریف خاندان اور مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ʼایک بات ماننی پڑے گی کہ شریف خاندان آرٹسٹ ہے اور جس طریقے سے کرپشن کو انہوں نے باقاعدہ آرٹ کی شکل دی ہے اور ری ماڈل کیا ہے وہ صرف یہ لوگ ہی کر سکتے تھے جس پر یہ داد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج جس اعتماد کے ساتھ مریم نواز نے ایک ہزار سے 1200 افراد کے مجمع سے لاکھ، ڈیڑھ لاکھ لوگ سمجھ کر خطاب کیا اس سے بھی ان کے اعتماد کا اظہار ہوتا ہے،انہوں نے کہا کہ مولانا تنہائی کی اذیت کا شکار ہیں اور انہیں لگ رہا تھا کہ پاکستان کے عوام ان کے ہاتھ پر بیعت کرکے انہیں خلیفہ مقرر کردیں گے لیکن ایسا کچھ نہیں ہو رہا۔ میں فضل الرحمن سے کہوں گا کسی اچھے حکیم کے پاس جاکر ذہنی تناؤ میں کمی کی دوا لیں۔ انہوں نے کہا کہ 1999 میں پرویز مشرف نے جب نواز شریف کی حکومت کو برطرف کرکے ملک میں مارشل لاء لگایا تو دو لوگ غضنفر صادق علی اور طارق فواد ملک اس وقت کے چیئرمین نیب جنرل امجد سے ایک کمپنی ٹریوون کے نمائندے بن کر ملے۔