بلجیم: کورونا مریض کی بے احتیاطی نے 5ہزار افراد کو قرنطینہ پر مجبور کردیا

January 21, 2021

برسلز( حافظ انیب راشد ) بلجیم میں کورونا وائرس کے ایک مریض کی بے احتیاطی نے 5000 افراد کو قرنطینہ میں جانے پر مجبور کردیا۔ یہ حیران کن اور غیر معمولی واقعہ بلجیم کے فلامش علاقوں ایڈیگیم اور کونٹک میں پیش آیا جہاں اس وقت ہزاروں افراد قرنطینہ ہونے کے علاوہ اپنے دوسرے ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں ۔ اس حوالے سے بلجین میڈیا میں شائع شدہ اطلاعات کے مطابق اس واقعے کا آغاز گذشتہ سال 19 دسمبر سے شروع ہوا جب ایک بلجین خاتون شہری ایک سکیئنگ ٹرپ پر سوئٹزرلینڈ گئی۔ اس دوران وہ اپنی بیٹی کو اپنے سابق شوہر کے پاس چھوڑ گئی۔ 26 دسمبر کو خاتون واپس آئی لیکن اس نے حکومتی ہدایت کے مطابق اپنے آپ کو حفاظتی قرنطینہ نہیں کیا۔ 27 دسمبر کو اس نے اپنی بیٹی کو واپس لیا اور 28 دسمبر کو اپنا کورونا ٹیسٹ کروایا جوکہ منفی آیا۔ لیکن خاتون نے جب 3 جنوری کو اپنا دوسرا ٹیسٹ کروایا تو وہ مثبت آگیا۔ لیکن اسی دوران بیٹی اپنی ماں سے ملنے کے بعد اپنے والد سے بھی ملی تھی اور 4 جنوری کو وہ بچی اسکول بھی چلی گئی۔ خاتون کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد جب بچی ، اس کے والد اور فیملی کے باقی لوگوں کا ٹیسٹ کیا گیا تو وہ سب انفیکٹڈ ہو چکے تھے۔ اسی دوران بچی کے سکول میں اس کی وجہ سے ایک اور ایسے طالبعلم کو کورونا ہوا جس کی والدہ ایک دوسرے قریبی شہر کونٹک کے سکول میں ٹیچر تھیں ۔ 17 جنوری تک یہ معاملہ اتنا پھیل گیا کہ دونوں اسکولوں کو بند کرنا پڑا اور سٹاف ان کی فیملیز حتی کہ ایڈیگیم کے مئیر سمیت تقریبا 5000 افراد کو قرنطینہ میں جانا پڑا ۔ اس دوران حکام نے طے کیا کہ جس خاتون کے باعث یہ سب شروع ہوا، اس کا نام نہیں بتایا جائیگا ۔ لیکن متاثرہ مئیر کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ہمارے لئے سبق ہے کہ کس طرح ہدایات کا خیال نہ رکھنے کے سبب ہزاروں افراد کو اچانک تکلیف اٹھانا پڑ سکتی ہے۔ ایڈیگیم سکول میں اس وقت 1450 سٹوڈنٹس اور 250 سٹاف ممبران اپنے آپ کو قرنطینہ رکھتے ہوئے اپنے دوسرے ٹیسٹ کا انتظار کر رہے ہیں ۔ یاد رہے کہ پہلے ٹیسٹ کے نتیجے میں سکول کے 3 افراد نئے خطر ناک برطانوی وائرس کا شکار مل چکے ہیں ۔