صوبے میں مذہبی ہما آہنگی سے امن و امان پیدا ہوگا، وزیرزادہ

January 21, 2021

پشاور(جنگ نیوز)وزیراعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ نے کہا ہے کہ صوبے میں مختلف مذاہب میں مذہبی ہم آہنگی سے نہ صرف مختلف مذہبی مکاتب فکر کے مذاہب کے درمیان اخوت اور رواداری کو فروغ ملیں گا بلکہ صوبے میں امن وامان اور ترقی و خوشحالی مزید بڑھے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں صوبے کے مختلف بین المذاھب میں مذہبی آہنگی کے فروغ کے لئے لائحہ عمل مرتب کرنے کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ہے۔ اجلاس میں مردان سے اقلیتی کمیونٹی کے ایم پی اے روی کمار، ایم پی اے رنجیت سنگھ، انوک ہشمت، بیشف آرنیسٹ،چودھری موہن لال، شاہی مسجد کے خطیب،چترال سے رحمت الہی اورمولانا شعیب کے علاؤہ مختلف مذاہب کے مذہبی سکالرز اور پیشوا اور علماء نے کثیر تعداد میں شرکت کی ہے۔ اس موقع پر معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان اور خصوصاً خیبرپختونخوا میں بین المذاھب ہم آہنگی کے فروغ اور ان کی خوشحالی و ترقی کے لئے موجودہ حکومت بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہیں۔ پاکستان میں دیگر مذاہب کی طرح اقلیتوں کو بھی مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے۔ بین المذاھب ہم آہنگی مختلف مکاتب فکر کے لوگوں میں مذہبی آہنگی، اخوت و رواداری ہمارے منشور کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال محکمہ اوقاف صوبے میں بین المذاھب ہم آہنگی کے حوالے سے کانفرنس منعقد کرتی ہے جس میں مختلف مکاتب فکر کے سکالرز اور پیشوا مدعو کئے جاتے ہیں، آج کا یہ اجلاس امسال 6 فروری کو ہونے والے بین المذاھب ہم آہنگی کانفرنس کی تیاری کے حوالے سے منعقد کیا گیا ہے۔ وزیر زادہ کا کہنا تھا کہ صوبے میں مختلف مذاہب کے درمیان مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لئے صوبائی سطح پر کمیٹیاں بنائی جائے گی، جس کو بعد میں ضلعی سطح پر بھی توسیع دی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمام مکاتب فکر کے مذاہب میں اخوت اور بھائی چارہ ہے، جس کو تحریک انصاف کی موجودہ حکومت مزید پروان چڑھانے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔ معاون خصوصی نے مزیدکہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پورے ملک میں بین المذاھب ہم آہنگی کو فروغ دیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں وزیراعلی محمود خان بین المذاھب ہم آہنگی میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں اور وزیراعلی کی سر پرستی میں صوبائی حکومت بین المذاھب ہم آہنگی اجلاس بہت جلد منعقد کرنے جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد ہے کہ عالمی سطح پر یہ واضح ہوسکے کہ پاکستان میں اقلیتوں سمیت تمام مکاتب فکر کے لوگ آپس میں بھائی ہیں، تمام اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہیں، اور پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لئے یکجان ہیں۔