غزل: رات آنچل میں میرے پگھلتی رہی...

March 07, 2021

سمیرا غزل

رات آنچل میں میرے پگھلتی رہی

چاندنی رات بھر مجھ پہ ڈھلتی رہی

تارے کرتے رہے مجھ سے سرگوشیاں

مجھ پہ صُورت بھی آخر وہ کھلتی گئی

وہ جو خوابوں کی مٹّی سے گوندھے گئے

ایسے کوزوں کے درپن جو گھلتی گئی

نیند آتی گئی تارے گِنتے ہوئے

اور جھلک چاند سے میری ملتی گئی

اِک سمندر تھا تکتا رہا رات بھر

بن کے دریا مَیں اس میں نکلتی رہی