پولن کی شرح بڑھنے لگی، الرجی مریضوں کو ا حتیاطی تدابیر کی ہدایت

March 03, 2021

اسلام آباد (اپنے نامہ نگار سے، خصوصی رپورٹ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولن نے اثر دکھانا شروع کردیا اور ہوا میں پولن کی شرح خطرناک حد تک بڑھنے لگی ہے۔پولن الرجی سنٹر نے وارننگ جاری کی ہے کہ 15 مارچ تک پولن کی مقدار اپنے عروج پر ہوگی، الرجی کے مریض ڈاکٹرز کی ہدایات کے مطابق حفاظتی اقدامات کو یقینی بنائیں۔وفاقی دارالحکومت میں 8 قسم کے پودے اور درخت ہیں جو ہوا میں پولن کے ذرات کا باعث ہیں،پیپر ملبری کا درخت سب سے زیادہ 97 فیصد پولن پیدا کرتا ہے،پیپر ملبری اور دیگر پودے مل کر پیک سیزن میں 45 ہزار فی کیوبک میٹر تک پولن پیدا کرتے ہیں۔واضح رہے کہ موسم بہار کی آمد کے ساتھ ہی اسلام آباد میں پولن کی مقدار میں خطرناک حد تک اضافہ ہو جاتا ہے جس سے پولن الرجی سے متاثرہ افراد سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔محکمہ موسمیات کی جانب سے شہریوں کو باہر نکلتے وقت روزانہ نیا ماسک استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے،پولن جنگلی شہتوت اور پیلے پھولوں سے بیج نما پاؤڈر اڑنے سے پھیلتا ہے جب کہ دھوپ نکلنے اور ہوا چلنے سے پولن اُڑ کر الرجی کا باعث بنتا ہے۔صبح 5 سے 10 بجے اور شام 5 بجے سے آدھی رات تک پولن کی تعداد زیادہ ہوتی ہے،پولن الرجی کا موسم عموماً فروری کے آخری ہفتے سے شروع ہوکر مئی کے پہلے ہفتے تک رہتا ہے۔