اسلام نے مرد اور عورت کے حقوق کا تعین کردیا ہے، محمد غالب

March 09, 2021

برمنگھم(پ ر) سید مودودی فائونڈیشن یو کے کے چیئرمین محمد غالب نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے جب انسان کی تخلیق کی تو مرد اور عورت کو ایک ساتھ پیدا کیا اور ہر دور میں انسانوں کی رہنمائی اور ہدایت کے لیے کتابیں نازل کیں اور اپنے پیغمبروں کے ذریعے مرد اور عورت کو اپنے اپنے حقوق سے روشناس کرایا اور ان کا تعین کردیا تاکہ دنیا میں خاندانی نظام مستحکم ہو معاشرے میں عورت کا وقار اور عزت ہو۔یہی وجہ ہے کہ اللہ نے معاشی ذمہ داری بھی مردوں پرڈالی تاکہ معاشرے میں ایک ایسا توازن قائم ہو کہ مرد اور عورت دونوں کو برابر کے حقوق اور انصاف ملے۔ انٹرنیشل ویمن ڈے پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ آج عورت کو محض کاروباری اشتہاروں کے استعمال کیا جاتاہے۔ مردوں کی اجارہ داری بڑھتی جارہی ہے۔ دونوں کو اپنے حقوق کا پتہ نہیں، انسانوں کے بنائے ہوئے قوانین نے جس کے پاس طاقت ہے وہ اپنی مرضی کا قانون مسلط کرتا ہے۔ اللہ نے جو حقوق دیئے ہیں انہیں مسلمان بھی سمجھنے کے لیے تیار نہیں، مسلمانوں نے خود اللہ کے نظام کو چھوڑ دیا، آج کے اس جدید تعلیمی دور میں خاندانی نظام اور معاشرہ تباہ و برباد ہوچکا، مادہ پرستی نے انسانوں کو ایسے راستے پر ڈال دیا کہ واپسی کے لیے کوئی تیار نہیں، خواتین کا دن منانے والے بھی یہ سوچنے کے لیے تیار نہیں کہ اصل خرابیاں کہاں ہیں مردوں اور عورتوں کے اندر حقوق کی جو کش مکش جارہی ہے اس میں کون قصوروار ہے جو ایک دوسرے کے حقوق سلب کر رہا ہے۔ محمد غالب نے کہ جس ہستی نے انسان اور یہ کائنات بنائی، اس نے زندگی گذارنے کے لیے ایک ضابطہ حیات بھی دیا، انسان خود سے جب کوئی قانون بنائے گا تو اس میں اپنا مفاد ضرور رکھے گا۔ اگر اللہ کے احکامات اور قانون پر عمل ہوگا تو مرد اور عورت کے لیے برابر کا انصاف ہوگا۔ اس سے ایک ایسا معاشرہ وجود میں آئے گا جو ایک دوسرے کے حقوق کو سمجھے اور معاشرے میں امن قائم رہے گا۔