لاہور ہائیکورٹ نے بابراعظم کیخلاف مقدمہ درج کرنے کے حکم پر عمل درآمد معطل کردیا

March 22, 2021

لاہور ہائیکورٹ نے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے حکم پر عمل درآمد معطل کردیا۔

لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس اسجد جاوید گھرال نے کرکٹر بابر اعظم کی درخواست پر سماعت کی، لاہور ہائی کورٹ نے ایف آئی اے سائبرکرائم سے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔

لاہور ہائیکورٹ نے مدعیہ حامیزہ مختارکو بھی طلبی کے نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ حامیزہ مختار خود یا اپنے وکیل کے ذریعے اپنا موقف پیش کریں۔

وکیل بابر اعظم نے کہا کہ مقدمہ درج کرنے سے قبل ٹرائل کورٹ نے بابراعظم کا موقف نہیں سنا، درخواست گزار بابراعظم معصوم ہے، عدالت سے انصاف کا طلبگار ہے۔

اس سے قبل قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے سیشن کورٹ کا حکم لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

قومی ٹیم کے کپتان کی لاہور ہائیکورٹ میں دی گئی درخواست میں ایس ایچ او سائبر کرائم سرکل اور حامیزہ مختار کو فریق بنایا گیا۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ بابر اعظم نے کرکٹ کے ذریعے ملک کا نام دنیا میں روشن کیا، حامیزہ مختار درخواست گزار کو مسلسل ہراساں اور بلیک میل کررہی ہیں۔

درخواست گزار نےمزید لکھا کہ حامیزہ مختار اس بلیک میلنگ کے ذریعے مجھ سے خطیر رقم اینٹھنا چاہتی ہے۔

قومی ٹیم کے کپتان نے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا تھا کہ خاتون کی ایسی نوعیت کی درخواست پر سیشن کورٹ نے کارروائی کا حکم دیا ہے۔

درخواست گزار نے اپنی درخواست میں استدعا کی کہ لاہور ہائی کورٹ ایف آئی اے میں مقدمے کے اندراج کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔