تھیلی سیمیا و ہیموفیلیا کا مفت علاج کیا جا رہا ہے،صاحبزادہ محمد حلیم

April 22, 2021

پشاور(نمائندہ خصوصی) خیبر پختونخوا کے سب سے بڑے فلاحی ادارے فرنٹیئر فائونڈیشن کے چیئرمین صاحبزادہ محمد حلیم نے کہا ہے کہ فرنٹیئر فائونڈیشن کے تین مراکز پشاور،کوہاٹ اور سوات میں تھیلی سیمیا و ہیموفیلیا اور خون کی دوسری بیماریوں کا شکار چار ہزار سے زائد غریب بچوں کی جان بچانے کے لئے ان کا مفت علاج کیا جا رہا ہے اور ان بچوں کو ہر چودہ روز بعد مفت خون بھی فراہم کیا جا رہا ہے ۔ غریب بچوں کے مفت علاج کی وجہ سے فرنٹیئر فائونڈیشن غریبوں کے لئے روشنی کی کرن اور امیدوں کا محور بن گئی ہے۔ صاحبزاد محمد حلیم نے تھیلی سیمیا بچائو مہم کے سلسلے میں ہونے والے اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دو ماہ کے دوران ہیموفیلیا کے شکار بچوں کو فیکٹر8اور فیکٹر9کے 1516انجکشن لگائے گئے۔ فرنٹیئر فائونڈیشن کی طرف سے بلڈ کینسر کے مریضوں کے علاوہ سرکاری و غیر سرکاری ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کی جان بچانے کے لئے انہیں مفت خون فراہم کیا جا رہا ہے اور ایک لاکھ سے زائد مریضوں کو خون فراہم کیا جا چکا ہے۔ صاحبزادہ محمد حلیم نے بتایا کہ تھیلی سیمیا کا علاج طویل مہنگا ہے۔ ہزاروں بچوں کی جان بچانے کے لئے تھیلی سیمیا کے شکار ہزاروں غریب بچوں کے مفت علاج کے اخراجات بڑھتے جا رہے ہیں۔ وسائل کم اور اخراجات زیادہ ہونے کی وجہ سے ادارہ مالی مشکلات سے دو چار ہے ۔ مخیر حضرات کو غریب بچوں کی جان بچانے کے لئے فرنٹیئر فائونڈیشن کی بڑھ چڑھ کر مالی مدد کرنی چاہئے اور زکواۃ خیرات عطیات اور صدقات کی رقم فرنٹیئر فائونڈیشن کو دینی چاہئے۔