NA-249،ووٹوں کی دوبارہ گنتی بھی متنازع، PPP اور ٹی ایل پی کے سوا تمام جماعتوں کا بائیکاٹ، مفتاح اسماعیل کی کاؤنٹنگ روکنے کیلئے درخواست

May 07, 2021

NA-249،ووٹوں کی دوبارہ گنتی بھی متنازع

کراچی(جنگ نیوز /اسٹاف رپورٹر/ خبر ایجنسیاں) NA-249، ووٹوں کی دوبارہ گنتی بھی متنازع، PPP اور TLP کے سوا تمام جماعتوں کا بائیکاٹ، ن لیگی امیدوار مفتاح سماعیل نےکہاکہ بیلٹ بک کا کاؤنٹر فائل موجودہے نہ ہی بیلٹ باکس پر سیل،ہم نے پوچھا تو کہاگیا سیل کہیں گر گئی ہوگی۔

پی ایس پی امیدوار حفیظ الدین کاکہناتھاکہ فارم 45، 46بھی نہیں دیئے گئے،ایم کیو ایم کے امیدوار حافظ مرسلین نےکہاکہ باکس رسی سے بندھے ہوئے تھے۔

پی ٹی آئی امیدوار امجد آفریدی کاکہناتھاکہ من پسند افسران کو محکمہ تعلیم سے پریذائیڈنگ افسربنا کر لایا گیا،ضمنی انتخاب کالعدم قرار دیے جائیں۔

دوسری جانب مفتاح اسماعیل نے گنتی روکنے کیلئے درخواست کردی۔پیپلز پارٹی کے قادر مندو خیل کہتے ہیں جب دوبارہ گنتی ہوتی ہے تو فارم 46 اور 47 کا تعلق ختم ہو جاتا ہے، شکست ن لیگ کا مقدر بن چکی ہے۔

صوبائی الیکشن کمشنر اعجاز انور چوہان نے کہا ہے کہ سیل ٹوٹی ہونے کی خبر بے بنیاد ہے ، میٹنگ کے دوران تمام امیدواران کو بتایا گیا تھا ہر امیدوار اپنے پولنگ ایجنٹ کو تاکید کرے کہ وہ فارم 45 کی کاپی ضرور وصول کریں ۔

تفصیلات کےمطابق این اے 249کے ضمنی انتخاب کی دوبارہ گنتی کا معاملہ بھی متنازع ہوگیا، ووٹوں کے بوروں پر سے سیل غائب ہے، فارم 45 اور 46 بھی نہیں دیئے گئے، مسلم لیگ ن، پاک سرزمین پارٹی ، پی ٹی آئی اور ایم کیوایم نے دوبارہ گنتی کا بائیکاٹ کردیا۔

پیپلزپارٹی اور تحریک لبیک نے دوبارہ گنتی کا بائیکاٹ نہیں کیا، جماعتوں کی جانب سے بائیکاٹ پر تقریباً 2گھنٹے دوبارہ گنتی رکی رہی جس کے بعد الیکشن کمیشن میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی پھر شروع کردی گئی۔

لیگی امیدوار مفتاح اسماعیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کتنے بیلٹ پیپرآئے، کتنےاستعمال ہوئے اس کا ریکارڈ بھی نہیں دیا گیا، ٹھپے غیر استعمال شدہ بیلٹ پیپر پر لگتے ہیں، غیر استعمال شدہ بیلٹ گننے نہیں دیے گئےاور دستخط کی جانچ پڑتال نہیں کرنے دی گئی، پہلاتھیلا کھولا تو وہ اس پر سیل ہی نہیں تھی پوچھا تو کہا گیا کہ گرگئی ہوگی۔

صبح بھی آر او نے کہا کہ فارم 46 نہیں دیں گے، ہمیں کم از کم فارم پر دستخط تودکھائیں، ہمیں کہا کہ صرف فارم 45دیکھنے دیں گے، قوانین کہتے ہیں فارم46 کے بغیر آڈٹ نہیں ہوسکتا، الیکشن کمیشن سے کہیں گے مذاق بند کیا جائے۔

تحریک انصاف کے امیدوار امجد آفریدی نے کہا کہ ہم نے درخواست دی کہ ہمیں فارم 45نہیں ملا جس پر ہم نے کہا کہ کیسے ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں بیٹھیں، ہمیں سمجھ نہیں آرہا یہ کس طرح کا الیکشن ہے، ہم الیکشن کمیشن سے انصاف کی اپیل کررہے ہیں، بائیکاٹ کی درخواست ہم نے جمع کرائی ہے، حلقے میں پریزائیڈنگ افسر 95 فیصد محکمہ تعلیم سے لگائے گئے تھے اور الیکشن میں دھاندلی ثابت ہوئی ہے۔

دوسری جانب پی ایس پی کے امیدوار حفیظ الدین کا کہنا تھا کہ فارم 46نہیں دیا گیا،ووٹوں کی بوریوں پر مہر بھی نہیں تھی، جس کی بنیاد پر گنتی کا بائیکاٹ کیا۔ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوارحافظ مرسلین نے کہا کہ 80کے قریب فارم 45ہمارے پولنگ ایجنٹ کو نہیں دیے گئے، ہم 9 بجے سے دوبارہ گنتی کیلئے بیٹھے ہوئے تھے، ووٹوں کے تھیلے سیل کے بغیر تھے اور رسی بندھے ہوئے تھے۔

بعد ازاں مسلم لیگ ن، ایم کیو ایم پاکستان، پی ایس پی، پاسبان اور آزاد امیدواروں کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں کہا گیا ہےکہ فارم 46 نہیں دیئے گئے، بیلٹ بک کا کاؤنٹر فائل بھی موجود نہیں، پولنگ بیگ پر سیل بھی موجود نہیں، ہم ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے عمل کا حصہ نہیں بن سکتے۔پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن میں ضمنی انتخاب کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کردی۔

پی ٹی آئی نے اپنی درخواست میں کہا کہ الیکشن سے پہلے این اے 249 کراچی سے 17 ہزارووٹ دیگر شہروں کو منتقل کیے گئے، من پسند افسران کو محکمہ تعلیم سے پریذائیڈنگ افسربنا کر لایا گیا، پیپلزپارٹی نے اپنے امیدوار کو جتوانے کیلئے ترقیاتی منصوبے شروع کیے۔