خیبرپختونخوا میں صرف ایک دل کا ڈاکٹر ہونے کا انکشاف

May 26, 2021

سپریم کورٹ میں غیر معیاری اسٹنٹس سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران خیبرپختونخوا میں صرف ایک سرٹیفائیڈ ماہر امراض قلب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر نقوی نے سی ای او صوبائی ہیلتھ کیئر کمیشن پر اظہار برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پورے خیبرپختونخوا میں صرف ایک سرٹیفائیڈ دل کا ڈاکٹر ہونا حیران کن ہے۔

چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کے پی میں گزشتہ ایک سال میں امراض قلب کے 4615 پروسیجر کیسے ہوگئے؟ سی ای او ہیلتھ کیئر کو تو گھر چلے جانا چاہیے، سی ای او کے پی صوبائی ہیلتھ کیئر کمیشن کیا یہاں تفریح کرنے آئے ہیں؟

سی ای او پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے کہا کہ پنجاب میں امراض قلب کے40 سرٹیفائیڈ ڈاکٹر ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ 40سرٹیفائیڈ ڈاکٹر تو صرف لاہور میں ہونے چاہئیں۔

جسٹس مظاہر نقوی نے ریمارکس دیے کہ امراض قلب کا معاملہ پروفیشنل ڈاکٹرز کے ہاتھوں سے نکل گیا ہے، کاروباری لوگوں نے امراض قلب کو پیسہ بنانے کا ذریعہ بنالیا ہے۔