مسافروں کو ٹکٹ کی رقم واپس نہ کرنے پر برٹش ایئرویز اور ریان ایئر کیخلاف تفتیش

June 11, 2021

لندن (پی اے) کورونا کے سبب پروازوں کی بندش کے بعد مسافروں کو ان کے ٹکٹ کی رقم واپس نہ کرنے پر برٹش ایئرویز اور ریان ایئرکے خلاف صارفین سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کی تفتیش شروع کردی گئی۔ کمپٹیشن اور مارکیٹس اتھارٹی (CMA) کا کہنا ہے کہ ایئرلائنزکے اس عمل کی وجہ سے صارفین کو مالی نقصان اٹھانا ہوگا۔ ایئرلائنز نے دیگر آپشنز کی پیشکش کی تھی لیکن دونوں ایئرلائنز نے رقم واپس کرنے سے انکار کردیا تھا۔ برٹش ایئرویز نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے قانون کے مطابق کام کیا ہے جبکہ ریان نے کہا ہے کہ اس نے ان صارفین کو رقم واپس کی، جن کا جواز بنتا تھا۔ CMA کاکہنا ہے کہ برٹش ایئر ویز نے وائوچرز اور دوبارہ بکنگ کی اور ریان ایئر نے دوبارہ بکنگ کی پیشکش کی تھی لیکن دونوں نے رقم واپس کرنے سے انکار کردیا تھا۔ CMA کی چیف ایگزیکٹو انڈریا کوسکیلی کا کہنا ہے کہ اگرچہ ہمیں پتہ ہے کہ ایئرلائنز کو کورونا کے دوران مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن نامناسب طریقے سے عوام کی جیبیں خالی نہیں کی جانی چاہئیں۔ صارفین نے نیک نیتی کے ساتھ ان کی پروازوں میں بکنگ کرائی تھیں اور وہ ایسے حالات کی وجہ سے، جو ان کے بس سے باہر تھے، قانونی طورپر پرواز نہیں کرسکے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ لوگوں کو ان کی رقم واپس دی جانی چاہئے تھی۔ انھوں نے کہا کہ وہ اس معاملے کو حل کرنا چاہتے ہیں، جس میں ایئرلائنز کی جانب سے متاثرہ صارفین کو رقم کی واپسی یا ان کی شکایت دور کرنا شامل ہے۔ برٹش ایئرویز کا کہنا ہے کہ اس نے حکومت کی جانب سے پروازوں پر پابندی کے سبب انتہائی کم کئے ہوئے شیڈول میں بہت لچکدار بکنگ پالیسیاں پیش کی تھیں۔ ہم نے ہمیشہ قانون کے مطابق کام کیا ہے۔ ایک ترجمان نے بتایا کہ اس غیرمعمولی بحران کے دوران بھی 3 ملین پونڈ سے زیادہ واپس کئےاور اپنے لاکھوں صارفین کو سفر کی تاریخ یا منزل تبدیل کرنے کے حوالے سے مدد بہم پہنچائی اور ہم ان کے تعاون کے شکر گزار ہیں۔ انھوں نے کہا یہ درست نہیں ہے کہ حکومت ایک سال سے زیادہ عرصے سے پروازوں پر پابندی کے سبب بیٹھ جانے والی انڈسٹری کو مزید سزا دینا چاہتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اس انڈسٹری کے خلاف کوئی بھی کارروائی اس کے عدم استحکام کا سبب بنے گی، جس سے ملازمتوں، کاروبار، رابطوں اور برطانوی معیشت کو نقصان پہنچے گا۔ ریان ایئر کا کہناہے کہ اس نے رقم کی واپسی کیلئے ہر معاملے کا علیحدہ علیحدہ جائزہ لیا اور جہاں جواز بنتا تھا، ان کو رقم واپس کردی گئی۔ ریان ایئر کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال جون سے ہمارے تمام صارفین تبدیلی کی فیس ادا کئے بغیر اپنی پروازیں دوبارہ بک کراسکتے ہیں اور برطانیہ میں ہمارے لاکھوں صارفین نے اس پیشکش سے فائدہ اٹھایا ہے۔ ٹکٹوں کی رقم کی واپسی کے حوالے سے CMA گزشتہ جولائی سے ٹریول انڈسٹری کے مختلف پہلوئوں کا جائزہ لے رہی ہے، تفتیش کا یہ سلسلہ مارچ میں پہلے لاک ڈائون کے بعد ٹکٹوں کی رقم کی واپسی، پروازوں کی منسوخی اور ٹکٹوں کی قیمتوں میں اضافے کے بارے میں ملنے والی شکایات کے بعد شروع کیا گیا تھا۔ CMA کو اب تک ایک لاکھ 48 ہزار شکایات موصول ہوچکی ہیں۔ اپریل میں اس نے ری فنڈ کے بجائے وائوچر دینے کی پیشکش کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کرنے کا اعلان کیا تھا، اس کے بعد مئی میں اس نے ٹریول کمپنیوں سے کہا تھا کہ وہ صارفین کو رقم کی واپسی کیلئے تیار ہوجائیں اور بتایا تھا کہ Tui، لاسٹ منٹ ڈاٹ کام اور ورجن ہالیڈے سمیت تعطیلات کے پیکیج دینے والی 5 بڑی فرمز نے مجموعی طورپر 200 ملین پونڈ واپس کردیئے ہیں۔