لڑکا لڑکی تشدد کیس: مرکزی ملزم عثمان مرزا کون؟

July 18, 2021

لڑکا لڑکی تشدد کیس کے مرکزی ملزم عثمان مرزا نے واقعہ کے بعد بھی دونوں کا پیچھا جاری رکھا اور بلیک میل کرکے مختلف اوقات میں لاکھوں روپے بٹورے۔

اسلحہ کی نمائش کرنے والا، حبس بے جا میں رکھنے والا، برہنہ کرنے اور پھر زیادتی کا نشانہ بنانے والا، گرفتار کر کے جیل میں ڈالا گیا تو راز کھلا کہ سارا قصہ یہیں ختم نہیں ہوا تھا۔

عثمان مرزا نے زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بھی لڑکے اور لڑکی کا پیچھا جاری رکھا، بلیک میل کر کے مختلف اوقات میں لاکھوں روپے بٹور لیے لیکن حیرت انگیز طور پر اسلام آباد پولیس کی نظروں میں 42 سالہ عثمان مرزا کا ریکارڈ ’صاف‘ تھا۔

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے گریجویٹ عثمان مرزا کی ابتدائی تعلیم سعودی عرب کی ہے، جہاں اس کے والدین مقیم تھے، والد ابرار مرزا نے دو شادیاں کر رکھی ہیں، ایک بھائی طالب عالم اور اس کیس میں شریک ملزم ہے۔

سیکٹر آئی ایٹ، اسلام آباد کا رہائشی عثمان مرزا کار شورومز کا مالک ہے، لڑکے اور لڑکی پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہوئی تو قانون کے ہاتھ جلد اس تک پہنچ گئے۔

پولیس ذرائع کے مطابق پہلے تو اس نے روایتی اکڑ اور دھونس دکھانے کی کوشش کی تاہم بات نہ بنی تو منتوں ترلوں پر آیا۔

اب معاملہ عدالت میں زیرِسماعت ہے اور متاثرین ہی نہیں معاشرے کے سبھی طبقات کی نگاہیں عثمان مرزا کے بارے میں فیصلے کی منتظر ہیں۔