وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل کی بیٹی کے اغوا سے متعلق بڑا انکشاف کیا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’ نیا پاکستان ‘ میں گفتگو کے دوران شیخ رشید نے کہا کہ افغان سفیر کی بیٹی کو اغوا نہیں کیا گیا یہ عالمی سازش ہے جو بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ایجنڈا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ افغان سفیر کی بیٹی کے بیان میں تضاد ہے، لڑکی نے پہلے کہا اغوا کار موبائل لے گئے پھر کہا فون تو دے دیا لیکن ڈیٹا ڈیلیٹ کرکے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے لڑکی کی 3 سی سی ٹی وی ویڈیوز دیکھی ہیں جبکہ چوتھی ویڈیو کی تلاش ہے، اس معاملے میں 2 نہیں 3 ٹیکسیاں تھیں۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ لڑکی گھر سے پیدل نکلی اور کھڈا مارکیٹ سے آکر ٹیکسی لی، پہلے دامن کوہ گئی اور پھر راولپنڈی گئی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ویڈیو کے مطابق لڑکی دامن کوہ سے راولپنڈی گئی لیکن وہ مان نہیں رہی ہے، یہ حساس معاملہ ہے بھارت دنیا بھر میں پاکستان کو بدنام کر رہا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارے پاس سارے ٹیکسی ڈرائیور کے مالکان ہیں، لڑکی نے اس کے بعد دامن کوہ سے تیسری ٹیکسی لی لیکن وہ گھر نہیں گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم اور فوٹیج حاصل کر رہے ہیں کہ لڑکی گکھڑ پلازا کے سامنے کھڑی ہے، لڑکی راولپنڈی سے دامن کوہ گئی راستے میں گھر آتا تھا وہاں اتر سکتی تھی۔
شیخ رشید نے کہا کہ لڑکی نے وہاں سے صحبت اللہ کو بلایا اس کے ساتھ گئی، لڑکی ایف سیون سے دامن کوہ گئی، وہاں سے ایف نائن پارک گئی، ایف نائن پارک میں لڑکی نے چار ٹیکسیاں انگیج کیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ دامن کوہ سے لڑکی نے انٹرنیٹ بھی استعمال کیا، لڑکی آن لائن ٹیکسی میں نہیں گئی سادی ٹیکسی میں گئی، یہ انٹرنیشنل ریکٹ ہے اور را کا ایجنڈا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ چوتھی گاڑی کی تلاش ہے، ایف نائن کس گاڑی میں آئی اور کس کے ساتھ آئی، انہیں علم نہیں تھا کہ ہمارے پاس ویڈیو ہے، اب یہ انویسٹی گیشن سے بھاگ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ لڑکی کی مکمل سپورٹ کرنا چاہتے ہیں، اس کی درخواست پر اغوا کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، تحقیقات جاری ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ گزشتہ روز میڈیا پر چلنے والی تصاویر اس لڑکی کی نہیں جعلی ہیں، زیر گردش تصاویر ایک ایک سال اور 6، 6 ماہ پرانی ہیں۔