ن لیگ، پی پی میں شمولیت کیلئے آفر تھی، ان کی کرپشن کیخلاف سیاست میں آیا، عمران خان

August 04, 2021

اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سیاست میں آنے سے قبل ملکی سیاسی نظام کے بارے میں زیادہ علم نہیں تھا نہ میرا خاندان سیاست میں تھا اور نہ ہی میرا کوئی رشتہ دار سیاست میں تھا ‘لوگوں کو سوئمنگ کرتا دیکھ کر سمندر میں چھلانگ لگائی اور سیاست بھی سوئمنگ کی طرح سیکھی‘ بینظیر سے میری دوستی تھی‘نواز شریف کو کرکٹ کا شوق تھا تاہم وہ حادثاتی طور پر وزیراعظم بن گئے۔

سیاسی کیریئر کے آغاز پر (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی دونوں نے شمولیت کی دعوت دی جو میں نے قبول نہیں کی کیوں کہ میں توان کی کرپشن کے خلاف ہی سیاست میں آیاتھا ‘پاکستان میں دو بڑے خاندانوں نے ملک کو بے دردی سے لوٹا ہے‘ ملک کی ترقی کے لئے ہم سب کو متحد ہوکر کام کرنا ہوگا۔

گزشتہ تین سال سے طاقتور طبقے کو قانون کے طابع لانے کی جدوجہد کررہے ہیں۔ وزیرِ اعظم نے ان خیالات کا اظہار منگل کو پاکستان کے بارے میں اکرام سہگل کی کتاب ’’اے پرسنل کرونیکل آف پاکستان‘‘ کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

عمران خان نے کہا کہ جب اشرافیہ بدعنوان ہوتو ملک بدحال ہوجایا کرتے ہیں، ملکی حالات دیکھ کر سیاست میں آنے کا فیصلہ کیا، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی کرپشن جانتا تھا، اس لئے اپنی الگ سیاسی جماعت بنائی۔

اوائل میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی قیادت نے شمولیت کی دعوت دی، نواز شریف اور زرداری کو ان کی کرپشن پر چیلنج کیا۔ دریں اثناءعمران خان نے ملک بھر میں پولیو پر قابو پانے کے لیے صوبائی چیف سیکرٹریز اور 22 ہائی رسک اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کے ورچوئل اجلاس کی صدارت کی۔

ان اضلاع میں پنجاب کے 3 اضلاع (لاہور ، راولپنڈی اور فیصل آباد)، سندھ کے 8 اضلاع (کراچی ڈویژن کے تمام اضلاع اور قمبر)، خیبر پختونخوا کے 5 اضلاع (خیبر ، بنوں ، پشاور، لکی مروت اور جنوبی وزیرستان)، بلوچستان کے 5 اضلاع (کوئٹہ، پشین ، قلعہ عبداللہ ، ژوب اورمستونگ) اور اسلام آباد شامل ہیں۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اللہ کا شکر ہے کہ گزشتہ چھ ماہ میں ملک بھر میں پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔اس لیے فی الحال ہمارے پاس ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کا ایک نادر موقع ہے، اگلے 6 سے 12 ماہ اس حوالے سے انتہائی اہم ہیں۔

وزیر اعظم نے تمام ہائی رسک اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں اور پاکستان کو پولیو کی عفریت سے نجات دلانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے وائرس سے ہنگامی بنیادوں پر نمٹا جائے۔