پرانی تنخواہ پر کام کریں، کابینہ نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ میں اضافہ مسترد کردیا

September 15, 2021

اسلام آباد(اے پی پی)وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے وزیراعظم کی کفایت شعاری مہم کے تحت چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سمیت تمام اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں 10 فیصد ایڈہاک الائونس کی سمری مسترد کر دی ہے، ملک میں آئندہ سال فائیو جی ٹیکنالوجی لانچ کر دی جائے گی‘ کابینہ نے درآمدات اور بڑی گاڑیوں پر ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی کی شرح 7 سے کم کرکے 2فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ کو فوجداری قوانین میں اصلاحات (کریمنل لاءریفارمز) پیش کی جانے والی تجاویز اور سفارشات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔کابینہ نے ترامیم کے حوالے سے پیش کی جانے والی تجاویز کی اصولی طور پر منظوری دیتے ہوئے ان تجاویز کو کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کو بھجوانے کی ہدایت کی، اب یہ معاملہ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی میں زیر بحث آئے گا اور اس کے بعد ان کریمنل ریفارمز کو نافذ کر دیا جائے گا۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ کابینہ کو بتایا گیا کہ 14اگست 2021ءکو ایف بی آر کے ڈیٹا سنٹر پر سائبر حملے کے پیش نظر ایف بی آر حکام کی جانب سے پبلک پروکیورمنٹ رولز 2004ءکے تحت آپریشنل ایمرجنسی کا نفاذ کیا گیا تاکہ ڈیٹا سنٹر کی حفاظت کے لئے تمام تر ضروری اقدامات ہنگامی بنیادوں پر کئے جا سکیں اور ڈیٹا سنٹر کی سیکورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔ کابینہ نے ان اقدامات کی توثیق کی۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 14 اگست 2021ءکو ایف بی آر کی ویب سائٹ کو ہیک کرنے کی کوشش کی گئی، اس کی انکوائری مکمل ہو گئی ہے اور یہ بات سامنے آئی کہ ایف بی آر کا ڈیٹا محفوظ رہا، ہیکرز اس تک رسائی حاصل نہیں کر سکے۔ ایف بی آر نے ڈیٹا کو محفوظ بنانے کے لئے مختلف اقدامات اٹھائے، ایک پروفیشنل کمپنی کو ہائر کیا جو ڈیٹا پروٹیکشن کو یقینی بنا رہی ہے، اس کے لئے رولز میں ریلیکس کیا گیا ہے تاکہ وہ جلدی ہائرنگ کر سکیں۔وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کابینہ کو بتایا کہ اس سال پاکستانی ویب سائیٹس پر تقریباً 10لاکھ سائبر حملے ہو چکے ہیں،وزیر اطلاعات نے کہا کہ آٹو سیکٹر میں مقامی پیداوار کے فروغ (لوکلائزیشن) اور موجودہ ٹیرف نظام میں پیش آنے والی چند دقتوں کو دور کرنے کے لئے کابینہ نے ٹیرف پالیسی بورڈ کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا کہ ایس آر او 655(1)/2006 کے تحت درآمدات پر ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی کی شرح سات فیصد سے کم کر کے دو فیصد کر دی جائے، اس کے ساتھ ساتھ ہیوی کمرشل وہیکلز پر بھی اے سی ڈی کی شرح سات فیصد سے کم کرکے دو فیصد کردی جائے۔ اس کے نتیجے میں بڑی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔ ہزار سی سی گاڑیوں کے سامان کی درآمد پر ایڈیشنل ڈیوٹی ختم کی گئی ہے، ہزار سی سی سے نیچے کی گاڑیوں کی قیمتیں بھی کم ہوں گی۔