سندھ میں تعلیم کی ابتر صورتحال، CSS امتحان میں 18 ہزار امیدوار، صرف 33 کامیاب

September 21, 2021

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی ، سندھ میں گزشتہ 13 سالوں میں تعلیم کی حالت قابل رحم ہے ۔2020 کے سی ایس ایس کے امتحان میں 18 ہزار سے زائد امیدوار تھے ۔ 33 امیدوار کامیاب ہوئے۔ یہ بات ایوان میں جی ڈی اے کے رکن عارف جتوئی نے اپنے ایک توجہ دلاو نوٹس میں بتائی ، یونیورسٹیز و بورڈ سندھ سے متعلق ایک توجہ دلاو نوٹس پر انھوں نے کہا کہ سندھ گزشتہ 13 سالوں میں تعلیم کی حالت قابل رحم ہے ۔ سندھ میں صرف 33 امیدوار پاس ہوئے ہیں۔ حکومت کوسندھیوں کو نائب قاصد بنانے کا شوق ہےجب کوئی اسلام آباد پہنچے اور کوئی جج بنے تویہ سندھ کی ترقی سمجھی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ سندھ میں حکومت نام کی کوئی چیز ہی نہیں ہے۔اگر یہی حال رہ تو 2021 میں صرف ایک یا دو سندھ سے سی ایس ایس پاس کرینگے۔ صوبائی وزیر اسماعیل راہو نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کہتے ہیں پیپلز پارٹی کے دور میں تعلیم تباہ ہوئی ہے اعدادوشمار حقائق کے مطابق پیش کریں۔ا بھی جو امیدوار پاس ہوئے۔ سندھ کا تناسب 9 فیصد سے زیادہ ہے۔2004 میں پیپلز پارٹی کی حکومت نہیں تھی۔ عارف جتوئی وزیر تھے۔2004 کے سنہری دور میں سندھ کے صرف 24 امیدوار سی ایس ایس میں پاس ہوئے تھے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور تعلیم بہتر ہوئی ہے۔