LNG خریداری کمپنیاں کرتی ہیں، وزیر، مشیر کا کوئی کردار نہیں، حماد اظہر

September 23, 2021

اسلام آباد ( نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر توانائی حماد اظہر نے بتایا کہ بلوچستان کے36 فیصد علاقے میں بجلی کی سہولت مو جود ہے، قلات میں 132 کے وی گرڈ اسٹیشن کیلئے رواں مالی سال کیلئے 200ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔

خیبر پختونخوا میں بجلی کی چوری روکنے کیلئے ABCلائنیں بچھانے کیلئے 20ارب روپے مختص کئے گئے ہیں تاکہ کنڈاسسٹم کو ختم کیاجا سکے ،ہمارا مسئلہ جنریشن نہیں ٹرانسمیشن ہے ‘ملکی ذرائع سے گیس کی سپلائی میں تیزی سے کمی واقع ہو رہی ہے۔

اس کمی کو آر ایل این جی سے پورا کیا جاتا ہے، 70 فیصد ایل این جی لانگ ٹرم کنٹریکٹ سے خریدی جاتی ہے، شارٹ ٹرم گیس کی خریداری میں کسی وزیر یا مشیر کا کوئی کردار نہیں ہوتا، سوئی سدرن اور سوئی ناردرن گیس کمپنیوں کے بورڈز یہ خریداریاں کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔

وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے بتایا ہے کہ ماڈل کورٹس کا نظم و نسق سپریم کورٹ کی جانب سے کیا جا تا ہے، ماڈل کورٹس کاقیام وفاقی حکومت کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے ، پنجاب کے 9 ، کراچی زون کے 13، اسلام آباد زون کے 4 اور صوبہ خیبرپختونخوا کے 4 پانی کے برانڈز غیر معیاری پائے گئے۔

سال 2002ء سے 2021ء کے دوران غیر معیاری پانی کے برانڈز کے پنجاب میں 20 یونٹس، سندھ کے 12، اسلام آباد زون کے 10 اور صوبہ خیبرپختونخوا کے ایک یونٹ کو بند کیا گیا ۔