جے آئی ٹی رپورٹ میں سابق مشیر داخلہ سندھ اور متحدہ قومی موومنٹ کے نامزد میئر کراچی وسیم اختر کے حوالے سے بڑے بڑے دعوے سامنے آئے ہیں۔
پولیس کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم کے نامزد میئر وسیم اختر نے 12 مئی کو حالات خراب کرانے کا اعتراف کرلیا۔
پولیس کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق وسیم اختر نے بتایا کہ سانحہ بارہ مئی سے قبل کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر اہم اجلاس ہوا،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چاہے جتنے لوگ بھی مارے جائیں، سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی ریلی کو ایئرپورٹ سے نہ نکلنےدیا جائے۔
پولیس کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق سابق مشیر داخلہ سندھ وسیم اختر نے اعتراف کیا کہ 12 مئی کی ریلی کو قائد ایم کیو ایم کی ہدایت پر روکا گیا۔
پولیس کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق وسیم اختر نے کہا کہ متحدہ کے قائد کی پاکستان توڑنے کے حوالے سے تقریریں وہ مجبوراً سنتے تھے،قائد ایم کیو ایم کو ’را‘ سے ہدایات ملتی ہیں۔