• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت :بھینس کا گوشت رکھنے پر بھی مسلم خواتین پر تشدد

Two Muslim Women Subjected To Torture On Keeping Buffalo Meat In India
بھارت میں مودی سرکار نے انتہا پسندوں کو کھلی چھوٹ دے دی ہے، ریاست مدھیا پردیش میں ہندو انتہا پسندوں نے گائے کا گوشت رکھنے کا جھوٹا الزام لگاکر دو مسلمان خواتین کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا،تاہم بعد میں یہ ثابت ہوگیا کہ وہ گائے کا نہیں بلکہ بھینس کا گوشت تھا۔

مودی سرکار کی شہ پر ہندو انتہا پسند آپے سے باہر ہوگئے اور ملک بھر میں گاؤ رکشا کے نام پر مہم شروع کر رکھی ہے، ان انتہا پسندوں کے جو ہاتھ لگ جائے، پھر وہ بچتا نہیں۔

کچھ ایساہی بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ہوا،جہاں دو مسلمان خواتین کو گائے کا گوشت رکھنے کے الزام پر شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ انتہا پسندوں کے ٹولے میں شامل خواتین نے مسلمان خواتین پر لاتوں، مکوں، تھپڑوں کی برسات کردی۔

اس دوران پولیس خاموش تماشائی بنی نظر آئی، دونوں مسلمان خواتین کو گائے کے گوشت کی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ مدھیا پردیش کے وزیر داخلہ کے مطابق میڈیکل رپورٹ سے ثابت ہوگیا کہ گوشت گائے کا نہیں بلکہ بھینس کا تھا۔
تازہ ترین