کراچی میں انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت نے تفتیشی افسر انسپکٹر عبدالواسع جوکھیو کو 10 اکتوبر تک ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دےدیا ۔عبدالواسع جوکھیو پر خطرناک ملزمان کے فرار میں ملی بھگت اور غفلت برتنے کا الزام ہے ۔
تفتیشی افسر انسپکٹر عبدالواسع جوکھیو نے جمعے کو منتظم عدالت سے پولیس اہل کار کے قتل میں ملوث ملزمان امتیاز اور عبدالمالک کا ریمانڈ لیا ۔ ریمانڈ کے بعد تفتیشی افسر اپنی کار میں دو پولیس اہل کاروں کے ساتھ ملزموں کو لے جارہا تھا کہ بلوچ کالونی پر ملزمان فائرنگ کرکے فرار ہوگئے ۔
فائرنگ سے ایک پولیس اہل کار شہید اور دوسرا شدید زخمی ہوا تاہم تفتیشی افسر عبدالواسع جوکھیو محفوظ رہا ۔پولیس نے عبدالواسع جوکھیو کو ملزمان کے فرار میں ملی بھگت اور غفلت برتنے کے الزام میں گرفتار کرکےآج انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا ۔عدالت نے ملزم کو 10 دن کے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ۔
سماعت کے بعد جیو نیوز سے گفتگو میں عبدالواسع جوکھیو نے انکشاف کیا کہ واقعے سے پہلے وہ ملزم کو لے کر سٹی کورٹ بھی گیاجہاں اس کا پستول چوری ہوگیا ۔اس کی رپورٹ دوپہر ڈھائی بجے سٹی کورٹ تھانے میں درج کرادی تھی ۔
تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ وہ ملزمان کو اپنی نجی کار میں اس لیے عدالت لایا کیونکہ ملزمان کو لانے کے لیے مانگنے کے باوجود پولیس موبائل اور بکتر بند فراہم نہیں کی جاتی۔تفتیشی افسر کا یہ بھی کہنا ہے کہ ممکن ہے اس کا پستول ملزمان نے چوری کیا ہو اور فرار کے لیے یہی پستول استعمال کیا ہو۔