• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خلا میں بھیجے بیکٹیریا دوائوں کیخلاف مزاحمت پیدا کرلیتے ہیں

Bacteria Dispensed In Space Produce Resistance Against Medicines

ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ماہرین کی جانب سے خلا میں بھیجے جانے والے بیکٹیریا نے خود کو ماحول کے مطابق ڈھالتے ہوئے اپنے اندر دوائوں کیخلاف زبردست مزاحمت پیدا کرلی ہے۔

امریکا کی یونیورسٹی آف کولراڈو کے ماہرین نے اپنی ریسرچ میں بتایا ہے کہ خلا میں بھیجنے پر بیکٹیریاز نے اپنی ساخت میں حیران کن اور زبردست تبدیلیاں کیں تاکہ وہ خود کو اینٹی بایوٹکس سے بچا سکیں۔

یہ نئی ریسرچ ماہرین کو یہ سمجھنے میں مدد دے گی کہ کس طرح یہ خوردبینی جرثومے زمین کے مدار سے باہر نکل کر اپنی ساخت میں تبدیلیاں لاتے ہیں۔ ماہرین نے Escherichia Coli نامی بیکٹیریا (جسے عموماً ای کولی بھی کہا جاتا ہے) کی ساخت کا جائزہ لیا اور اس میں جینٹامائیسن سلفیٹ نامی اینٹی بایوٹک کے ذرات شامل کیے جو عمومی طور پر ای کولی کے جراثیم کا خاتمہ کرتے ہیں۔

لیکن خلا میں صورتحال ویسی نہیں تھی جو عمومی طور پر زمین پر نظر آتی ہے۔ اس تحقیق میں شامل ریسرچر لوئس زی کا کہنا ہے کہ ہمیں یہ تو معلوم تھا کہ بیکٹیریا خلا میں مختلف رد عمل ظاہر کرتے ہیں اور انہیں مارنے کیلئے اینٹی بایوٹک کی زیادہ خوراک (ڈوز) درکار ہوتی ہے۔

جب ہم نے خلا میں بھیجے گئے ای کولی بیکٹیریا کو جینٹامائیسن سلفیٹ کا ڈوز دیا تو اس کے خلیوں کی تعداد میں 13 گنا اضافہ ہوگیا اور اس کے خلیوں کے حجم میں 73 فیصد کمی واقع ہوئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر کشش ثقل کم ہونے کی وجہ سے بیکٹیریا کا سرفیس ایریا کم دیکھا گیا۔ ماہرین نے ایک اور تبدیلی بھی نوٹ کی، ڈوز دیئے جانے کے بعد بیکٹیریا نے اپنی بیرونی خلیوں کی دیوار کو زیادہ مضبوط کر دیا۔

 

تازہ ترین