• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی خواتین کے لیے دوسراغیرمحفوظ شہر

صحت کی ناکافی سہولتیں، ثقافتی رسم و رواج میں رکاوٹ،معاشی مواقع میں کمی اور ہراساں کیے جانے کےبڑھتے واقعات نے کراچی خواتین کے لیے دنیا کا دوسرا غیرمحفوظ شہر بن گیا جبکہ جنسی ہراساں کئے جانے کے واقعات نے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کو بدترین شہر بنادیا۔

مصر کے دارالحکومت قاہرہ کو خواتین کے لئے سب سے خطرناک شہر قرار دیا گیا ہے جبکہ لندن خواتین کے لئے محفوظ ترین شہرہے جس کے بعد ٹوکیو اور پیرس کا نمبر آتا ہے۔

بھارت کے دارالحکومت میں خواتین کو جنسی ہراساں کیے جانے کے بڑھتے واقعات نے نئی دہلی کو اس فہرست میں پہلے نمبر پر لاکھڑا کیا۔

تھامسن رائٹرز فاؤنڈیشن کے سروے میں انکشاف میں کیا گیا ہے کہ جنسی ہراساں کیے جانے کے واقعات میں اضافے نے نئی دہلی کو خواتین کے لیے بدترین شہر بنادیا۔

لندن میں قائم تھامسن رائٹرز فاؤنڈیشن نےایک کروڑ سے زیادہ آبادی رکھنے والے انیس میگا شہروں میں خواتین کو درپیش صورت حال کا سروے کرایا ۔

سروے میں خواتین کو حاصل صحت کی سہولتیں،معاشی مواقع، ثقافتی رسم و رواج اور ہراساں کیے جانے کے واقعات کا جائزہ لیا گیا۔

ان شہروں میں خواتین کے امور سے تعلق رکھنے والے ماہرین کی آرا سے یہ بات سامنے آئی کہ پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی خواتین کے لیے دوسرا غیرمحفوظ شہر ہے ۔

تھامسن رائٹرز فاؤنڈیشن کے سروے کے مطابق کراچی میں خواتین کو صحت کی بنیادی سہولتیں حاصل نہیں ، یہاں خواتین کو معاشی میدان میں بھی رکاوٹوں کاسامنا رہا ۔

کم عمری کی شادی اور ثقافتی رسم و رواج میں رکاوٹ کے معاملے میں کراچی دوسرابدترین شہر قرار پایا،جنسی ہراساں کیے جانے کے واقعات میں کراچی کا نمبر نواں رہا۔

سروے میں لندن خواتین کے لیے محفوظ ترین شہر قرار پایا جبکہ مصر کے دارالحکومت قاہرہ کو خواتین کے لیے بدترین شہر قرار دیا گیا۔

تازہ ترین