• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بشار الاسد کی پوٹن سے طویل ملاقات،شام کے سیاسی حل پر متفق

شام میں 6 سالوں سے جاری جنگ کے بعد مسئلے کا سیاسی حل قریب دکھائی دے رہا ہے،شام کے صدر بشار الاسد نے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن سے 3 گھنٹے طویل ملاقات کی ۔

امریکی اخبار کے مطابق روس کی جانب سے ہونے والی سفارتی کوششوں کے ذریعے عالمی اور علاقائی طاقتیں سیاسی عمل پر متفق ہوتی نظر آ رہی ہیں، شام میں نئے آئین کی تیاری کے بعد انتخابات کی جانب بڑھا جائے گا، جس میں صدر بشار الاسد کو بھی حصہ لینے کی اجازت ہوگی۔

روسی صدر نے ملاقات کے دوران امریکی صدر ٹرمپ ، سعودی شاہ سلمان ، مصر اور اسرائیلی قیادت سے بھی ٹیلی فونک رابطے کئے اور شام کی خود مختاری ، آزادی اور استحکام جیسے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا ۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق شام کے سیاسی مستقبل کا تعین ہوتا دکھائی دے رہا ہے، پوٹن نے ٹرمپ کو بتایا کہ بشار الاسد نے امن عمل کے لئے روسی اقدامات کی حمایت کی یقین دہانی کرادی ہے۔

اخبار کے مطابق روسی اور امریکی صدور کی اس ساری صورتحال پر ڈیڑھ گھنٹہ تک ٹیلیفونک گفتگو ہوئی ،جس کےبعد پوٹن نے مصری صدر اور اسرائیلی وزیر اعظم سے بھی بات چیت کی۔

اخبار کے مطابق خطے کے ممالک بھی شام کے مسئلے پر لچک کا مظاہرہ کررہے ہیں،روس دسمبر کے آغاز میں1300 شامی اپوزیشن نمائندوں کا اجلاس بلارہا ہے، جس میں نئے آئین کی تیاری پر غور ہوگا، اس آئین کے تحت نئے انتخابات ہوں گے جس میں بشار الاسد کو بھی حصہ لینے کی اجازت ہوگی۔

تازہ ترین