چینی فوج کے ایک جنرل نے کرپشن سے متعلق تفتیش پر خودکشی کرلی اور منگل کو وہ بیجنگ میں واقع اپنے گھر میں مردہ پائے گئے، جبکہ وہ کافی دنوں سے لوگوں کو نظر بھی نہیں آئے تھے ۔
دوماہ قبل چینی صدر کی جانب سے کرپشن کے خلاف چلائی گئی مہم کے بعد سے وہ عوامی منظرنامے سے غائب تھے۔نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق 66سالہ جنرل ژانگ ینگ پیپلز لبریشن آرمی کے پولیٹیکل ڈیپارٹمنٹ میں ڈائریکٹر رہ چکے تھے،
جنرل ژانگ سینٹرل ملٹری کمیشن کے سابق رکن بھی تھے اور سابق کرپٹ فوجی افسروں سے تعلقات کے الزام میں زیر تفتیش تھے۔ تاہم اس عہدے کے افسروں میں خودکشی کے واقعات کم ہی دیکھنے میں آتے ہیں۔
تفتیش کے دوران اس بات کی تصدیق ہوئی تھی کہ جنرل ژانگ ینگ نے نظم و ضبط کی خلاف ورزی کی، اور وہ رشوت لینے اور دینے میں ملوث نظر آئے تھے۔