• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
No South Asian Movie Nominated For An Oscars This Year

آسکر ایوارڈ کی تقریب کا وقت جوں جوں قریب آرہا ہے ،فلمی دنیا سے وابستہ افراد اور شائقین کا جوش و خروش بڑھتا جارہا ہے۔ اس سال بہترین غیرملکی فلموں کی نامزدگی کی فہرست 9ناموں سے سجائی گئی ہےلیکن افسوس ۔۔ ان فلموں میں پاکستان کے ساتھ ساتھ بھارت سمیت جنوبی ایشیاءکی کوئی ایک فلم بھی شامل نہیں ۔

نامزدگی کی فہرست جن9فلموں کا نام شامل ہے ان میں:

 چلی کی ’اے فنٹاسٹک وویمن

جرمنی کی ’ان دی فیڈ‘

ہنگری کی ’آن باڈی اینڈ سول‘

اسرائیل کی ’فوکسٹروٹ‘

لبنان کی ـ’ دی انسلٹ‘

روس کی ’ لوو لیس‘

سینیگال کی ’فیلیکیٹـ

ساؤتھ افریقہ کی ’ دی وونڈ‘

اور سوئیڈن کی ’دی اسکوائر‘شامل ہیں۔ان نامزد فلموں کے درمیان ایوارڈ کے حصول کے لیے کانٹے کامقابلہ ہے۔

یاد رہے کہ لاس اینجلس میں ہونے والے 90ویں اکیڈمی ایوارڈز میں بہترین غیر ملکی فلم کی کیٹگری کے لیے بھیجی گئی بھارتی فلم ’نیوٹن‘ آسکر کی دوڑ سے باہر ہوچکی ہے جبکہ پاکستانی فلم ’ساون‘ بھی غیر ملکی فلمی ایوارڈ کے لیے نامزدگی کی فہرست میں شامل نہیں جبکہ چند ماہ پہلےخبریں تھیں کہ آسکرپاکستانی فلم ’ساون‘ کا نامزد گی کا امکان ہے۔

پاکستان اور بھارت کی بات تودور رہی، اس فہرست میں اس سے بھی زیادہ کچھ ’عجیب‘ ہے اور وہ یہ کہ 2011 میںڈراما فلم ’ اے سیپریشن‘ اور 2016 میں’دی سیلزمین‘ کے ذریعے اکیڈمی ایوارڈ حاصل کرنے والے ملک ایران کی بھی کسی فلم کو نامزدگی کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا۔

انجلیناجولی کی ڈائریکشن میں بنائی گئی تاریخی بائیولوجیکل فلم ’دے کلڈ مائی فادر اور روبن کمپیلیو کی بی پی ایم (بیٹس پر منٹس) بھی فراموش کی گئی ہے۔

کمپیلیو کی فلم اس سال کی سب سے بہترین فلم ہے جو سٹیزن گروپ کی جانب سے اب تک 5 ایوارڈ پر قبضہ جماچکی ہے۔

آسکر میں ان مقابلوں کے لیے ایک نظام موجود ہے جہاں ایک جنرل کمیٹی فہرست میں موجود فلموں سے 6 کو منتخب کرتی ہے جبکہ 20 افراد پر مشتمل ایگزیکٹو کمیٹی ان میں مزید 3 فلموں کو شامل کرتی ہے۔

فارن کمیٹی اب ان فلموں میں سے 5 کا انتخاب کرے گی۔ان فلموں کا اعلان آسکر کی دیگر نامزدگیوں کے ساتھ 23 جنوری کو کیا جائے گا جبکہ آسکر ایوارڈ کی تقریب 4 مارچ کوامریکا میں ہوگی۔

 

 

 

تازہ ترین