نقیب اللہ محسود کو جعلی مقابلے میں قتل کرنے کے معاملے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار کو ایک اور موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔
ڈی آئی جی سلطان خواجہ نے کہا کہ نقیب اللہ محسود قتل کیس کی انکوائری کمیٹی نے سابق ایس ایس پی ملیر کو آج رات 11 بجے طلب کرلیا ہے ۔
سلطان خواجہ نے مزید کہا کہ انکوائری کمیٹی کا ہنگامی اور خصوصی اجلاس رائو انوار کے بیان کے لئے طلب کیا گیا ہے ،سابق ایس ایس پی ملیر کمیٹی کے روبرو پیش ہو کر اپنا تفصیلی بیان ریکارڈ کرائیںگے۔
ڈی آئی جی نے یہ بھی کہا کہ رائو انوار کو ان کا تحریری بیان جمع کرانے کیلئے بھی بتایا گیا ہے، اگر وہ رات 11 بجے نہیں پہنچ سکتے تو کل دوپہر 1 بجے ایس پی انوسٹی گیشن ملیر کے دفتر جائیں۔
اس حوالے سے نقیب اللہ محسود قتل کیس کی تحقیقات کے لئے قائم کمیٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی ثنا اللہ عباسی نے نقیب اللہ محسود کی فیملی کو خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فراہم کردی گئی ہے جبکہ سندھ میں بھی سیکیورٹی کے تمام انتظام کردیے ہیں۔
ایڈیشنل آئی جی نے یہ بھی کہا کہ نقیب اللہ کی فیملی کی گاڑیوں کو سندھ کے بارڈر سے خصوصی حفاظت کے تحت کراچی لایا جائے گا۔
ان کا مزید کہناتھاکہ رائو انوار کو انکوائری کمیٹی کے سامنے طلبی کا نوٹس بھیج دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ رائو انورا گر کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہوئے تو خود ذمہ دار ہوں گے۔
ثنا اللہ عباسی نے یہ بھی کہا کہ رائو انوار اور ایس ایچ او شاہ لطیف ٹائون کیخلاف لواحقین کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ نقیب اللہ کے قتل کیس میں ایس پی عابد قائمخانی کو تفتیشی افسر مقرر کیا گیا ہے ۔