• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسائل کے حل تک پا ک بھارت مذاکرات ہونے چاہئیں،مانی شنکر آئر

کراچی(احسن چوہدری) بھارتی رکن پارلیمنٹ اور سابق سفارتکار مانی شنکر آ ئر نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی تنازع دہشت گردی نہیں ہے، دونوں ملکوں کے مابین اس وقت تک بلاتعطل مذاکرات ہونا چاہییں جب تک مسائل حل نہ ہو جائیں، دونوں ملک ایک دوسرے پر الزام تراشی کا کھیل بند کر دیں. پٹھان کوٹ واقعے پر وزیر اعظم نواز شریف کے اقدامات مثبت ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاک بھارت دو طرفہ تجارت اس وقت تک فروغ نہیں پاسکتی جب تک کراچی میں بھارتی قونصل خانہ اور ممبئی میں پاکستانی قونصل خانہ دوبارہ نہیں کھل جاتا۔بدھ کو پاکستان انسٹی ٹیوٹ آ ف انٹرنیشنل افئیرز میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو طرفہ تنازعات کے حل کے لئے مذاکرات ناگزیر ہیں یہ تنازعات اگر حل طلب رہے تو کوئی بہترتبدیلی نہیں آ ئے گی اور معاملات ایسے ہی چلتے رہیں گے مذاکرات کے لئے اچھا ماحول پیدا کرنے کےلئے مذاکرات واہگہ اٹاری بارڈر پر ہونا چاہییں جو تنازعات کے حل تک بلا تعطل جاری رہنا چاہییں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین بات چیت بہت آ سان ہے ہماری تہذیب و تمدن رہن سہن ایک جیسا ہے ہم بہتر طور پر آ پس کے معاملات کو حل کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کے ساتھ میرا تعلق 35 سال پرانا ہے.وقت آ گیا ہے کہ ہم آ پس کے تنازعات کو ختم کردیں ایک دوسرے پر الزام تراشی کو بند کردیں. دہشت گردی کا مل کر مقابلہ کریں. دہشت گردی سے سب سے زیادہ پاکستان متاثر ہوا ہے.دہشت گردی جب ایک ملک میں ہو رہی ہو تو وہ اس کا اندرونی معاملہ ہوتا ہے لیکن اگر دہشتگردی سے دوسرا ملک بھی متاثر ہو تو یہ دونوں ملکوں کا مشترکہ مسئلہ بن جاتا ہے جس کے لئے مشترکہ میکینزم بنایا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ تبدیلی کا وقت آ گیا ہے۔ایک دوسرے پر الزام تراشی کا سلسلہ بند ہونی چاہئے،اب موثر ایکشن کا وقت ہے۔ 1971ء میں پاکستان کے دو لخت ہونے کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ عسکری معاملہ تھا جسے سیاسی طور پر حل نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں ہے کہ بھارت پاکستان کے لئے خطرہ ہے۔
تازہ ترین