اسلام آباد (مہتاب حیدر) پٹرول/ڈیزل پر موجودہ پٹرولیم لیوی 10روپے فی لیٹر ہے، جسے آنے والے دنوں میں15روپے فی لیٹر کیا جائے گا۔ بجٹ اعلان کے بعد پٹرول قیمت میں 37.26 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 31.86 روپے فی لیٹر اضافہ ہوچکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، آئی ایم ایف کے مطالبات کے عین مطابق حکومت نے رواں مالی سال 2021-2022 میں پٹرولیم لیوی کے ذریعے 250 سے 300 ارب روپے سالانہ محصولات جمع کرنے پر اتفاق کیا ہے تاکہ آئی ایم ایف پروگرام بحال ہوسکے۔
پٹرول اور ڈیزل پر موجودہ پٹرولیم لیوی 10 روپے فی لیٹر کے قریب ہے، جسے آنے والے دنوں میں 15 روپے فی لیٹر تک بڑھایا جائے گا تاکہ 30 جون، 2022 تک مطلوبہ رقم جمع کی جاسکے۔
یکم نومبر 2021 کو جب حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا تھا تو آئی ایم ایف نے اس پر اظہار ناراضی کیا تھا کیوں کہ پاکستان اور آئی ایم ایف اسٹاف کے درمیان اتفاق ہوا تھا کہ پٹرولیم لیوی میں اضافہ کیا جائے گا۔ آئی ایم ایف نے اس بات کی نشان دہی بھی کی کہ حکومت نے قیمت کے فرق والا زمرہ (پی ڈی سی) قائم کیا تاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہو، جب کہ پندرہ روزہ قیمتوں کا تعین کرنے کے طریقہ کار کو بڑھا کر اس طریقہ کار کو ختم کرنے کی سفارش کی۔
پٹرولیم لیوی کی اس کمی کو پورا کرنے کے لیے ایف بی آر کے ذریعے اضافی اقدامات کیے جائیں گے جیسا کہ جی ایس ٹی استثنا واپس لیا جائے، ذاتی انکم ٹیکس کو ایڈجسٹ کیا جائے گا اور لگژری اشیا جیسا کہ درآمد کی گئی گاڑیوں، کاسمیٹکس وغیرہ پر ریگولیٹری ڈیوٹی پر اضافہ کیا جائے گا۔ اب حکومت پٹرولیم لیوی میں اضافہ کرنے کے لیے مجبور ہے، پٹرول پر لیوی میں 4 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے اور یہ 5.62 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 9.62 روپے فی لیٹر ہوگئی ہے۔ ڈیزل پر 5.14 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 9.14 روپے فی لیٹر کردی گئی ہے۔
پٹرولیم کے ذریعے 250 سے 300 ارب روپے حاصل کرنے کے لیے لیوی کم از کم 15 روپے فی لیٹر کرنا ہوگی اور اگر عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوئیں تو لیوی میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی ہے اور یہ 84 ڈالرز فی بیرل سے کم ہوکر 81 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔ اگر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھیں تو آئل درآمد کرنے والے ممالک کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔