• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کارڈیک اریسٹ اور ہارٹ اٹیک میں کیا فرق ہے؟

’کارڈیک اریسٹ‘ یعنی حرکتِ قلب کا بند ہو جانا اور ’ہارٹ اٹیک‘ یعنی دل کا دورہ پڑنے میں واضح فرق ہے جس سے متعلق جاننا اور اِن کی علامات پر نظر رکھنا ضروری ہے۔

اکثر اوقات اچانک پڑنے والے دل کے دورے کو ہارٹ فیل ( کارڈیک اریسٹ ) کہہ دیا جاتا ہے جبکہ اصل میں ہارٹ فیل اور ہارٹ اٹیک دل سے متعلق دو الگ اقسام کی شکایتیں ہیں، اچانک سے حرکتِ قلب بند ہو جانے کے نتیجے میں  انتقال ہو جائے تو اسے ہارٹ اٹیک کہہ دیا جاتا ہے جبکہ یہ کارڈیک اریسٹ ہوتا ہے۔

ہارٹ اٹیک یعنی دل کا دورہ پڑنے کے سبب موت واقع نہیں ہوتی اور مریض کے زندہ بچ جانے کے مواقع زیادہ ہوتے ہیں، ایسی صورتحال متعدد بار پیش آ سکتی ہیں جس کی وجوہات میں شریانوں میں خون کا بہاؤ متاثر ہونا، خون کا گا ڑھا ہونا، شریانوں میں خون کے لوتھڑے کا بن جانا یا چربی کا جم جانا شامل ہے۔

دوسری جانب کارڈیک اریسٹ یعنی حرکت قلب بند ہو جانے کا مطلب دل کا اچانک دھڑکنا (خون پمپ کرنا) بند ہو جانا ہے جس کے نتیجے میں خون کی گردش کا رُک جانا، دل میں موجود الیکٹریکل سگنلز کا موصول نہ ہونا، دماغ میں آکسیجن نہ پہنچ پانا اور جسم اور دماغ کی حرکت بھی بند ہوجانا شامل ہے۔

ہارٹ اٹیک ( دل کے دورے ) کی علامات کیوں کہ ایک مہینہ قبل ہی سامنے آنے لگتی ہیں لہٰذا س سے بچاؤ کا امکان بھی زیادہ ہوتا ہے جبکہ حرکت قلب کے بند ہونے ( کارڈیک اریسٹ ) کی علامات ظاہر نہیں ہوتی ہیں، کارڈیک اریسٹ کا نشانہ ایسا مریض بنتا ہے جسے دل سے متعلق پہلے ہی سے عارضہ لا حق ہو۔

طبی ماہرین کے مطابق دل کا دورہ اچانک نہیں پڑتا بلکہ اس کے عمل میں آنے سے ایک مہینہ قبل ہی علامات ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں جن سے متعلق جاننا اور اِن پر گہری نظر رکھنا بے حد ضروری ہے۔

دل کا دورہ پڑنے سے ایک مہینہ قبل سامنے آنے والی علامات:

ہارٹ اٹیک آنے سے قبل عام شکایات جیسے سینے میں درد یا دباؤ کا محسوس ہونا، سانس کا پھولنا یا سانس میں دشواری، گردن میں درد، گردن سے درد نکل کر بازو یا جبڑے کی طرف جانا، ٹھنڈے پسینے آنا، انتہائی کمزوری کا محسوس ہونا شامل ہیں۔

تازہ ترین