• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سویڈن میں تاریخ رقم، پہلی بار خاتون وزیراعظم کے عہدہ پر فائزہوگئیں

اسٹاک ہوم (زبیر حسین) سویڈن کی حکمران جماعت سوشل ڈیموکریٹس کی سربراہ ماگدالیناآندرسن کو پارلیمنٹ نے وزیرِاعظم منتخب کرلیا، سویڈن کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ کوئی خاتون وزیرِاعظم کے عہدے پرفائز ہوئیں، اس سے قبل 33مرد وزراء نے بطوروزیرِاعظم خدمات انجام دیں۔واضح رہے کہ 54 سالہ ماگدالیناکو حال ہی میں سوشل ڈیموکریٹس کی جانب سے پارٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا اور یہ سربراہی سابقہ وزیرِاعظم اسٹیفن لووین کے استعفیٰ کے بعد ماگدالینا کو سونپی گئی۔سابق وزیرِاعظم اسٹیفن لووین نے حال ہی میں اپنی سیاسی جماعت کی سربراہی اور وزارتِ عظمیٰ سے اس لئے استعفیٰ دیا تھا کہ ان کی جگہ پارٹی کی سربراہی اور وزارتِ عظمیٰ ایک نئے امیدوار کو دی جائے تاکہ آئندہ انتخابات تک نیا امیدوار پارٹی کی سربراہی اور وزارتِ عظمیٰ سے تجربہ حاصل کرسکے۔ سویڈن میں مقیم پاکستانی کمیونٹی میں اس حوالے سے ملا جلا رحجان پایا گیا۔ مالمو میں مقیم سوشل ڈیموکریٹس سے تعلق رکھنے والے پاکستانی سیاستدان امجد خان کا کہنا تھا کہ بآلاخر سوشل ڈیموکریٹس نے سویڈن میں برابری کے حقوق کی اعلیٰ مثال قائم کردی، تاریخ اس بات کی گواہ رہے گی کہ سوشل ڈیموکریٹس کی جانب سے سویڈن میں ایک خاتون کو وزیراعظم بنایا گیا۔ اسٹاک ہوم میں مقیم کرسچن ڈیموکریٹس سے تعلق رکھنے والے پاکستانی سیاستدان سعید شیخ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ یہ حکمران جماعت نے ایک سیاسی اسٹنٹ کھیلا ہے تاکہ آئندہ انتخابات میں اپنی پارٹی پوزیشن کو مضبوط کرسکیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ ماگدالینا کا سویڈن کا وزیرِاعظم بننا خوش آئند بات ہے مگر سویڈن کی دیگر سیاسی جماعتوں پر نظر دوڑائی جائے تو تقریباً تمام بڑی سیاسی جماعتوں میں اس وقت خواتین ہی سربراہی کر رہی ہیں، وینسر پارٹی کی سربراہ نوشی دادگوستر بھی ایک خاتون ہیں، کرسچن ڈیموکریٹس کی سربراہ ایبا بش بھی ایک خاتون ہیں، سینٹر پارٹی کی سربراہ آنی لوف بھی ایک خاتون ہیں اور اس طرح لبرل پارٹی کی سربراہ نیامکوسبونی بھی ایک خاتون ہیں، تو گویا ثابت یہ ہوا کہ آنے والے وقتوں میں کسی نا کسی خاتون کے حصے میں وزارتِ عظمیٰ آنی ہی تھی ، سوشل ڈیموکریٹس نے اپنا ووٹ بینک مضبوط کرنے کے لئے انتخابات سے قبل ہی یہ سہرا اپنا نام کرنے کی کوشش کی ہے۔پاکستان پروموشن نیٹ ورک یورپ کے وائس چئیرمین محمد سرور کا کہنا تھا کہ مغربی دنیا میں جہاں عورتوں کے حقوق کے لئے ہمیشہ آواز بلند کی جاتی ہے وہاں ایک خاتون کا کئی دہائیوں کے بعد وزیرِاعظم بننا تعجب کے زمرے میں آتا ہے کیونکہ مغربی معاشرے میں پاکستان جیسی اسلامی ریاست کو عورتوں کے حقوق کی پامالی کے لئے نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ پاکستان دنیا کا وہ پہلا اسلامی ملک ہے جہاں بے نظیر بھٹو پہلی خاتون وزیرِاعظم کے طور پر منتخب ہوئیں۔
تازہ ترین