• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب اور سندھ میں بارشوں سے سیلابی صورتحال سنگین، درجنوں دیہات زیرآب

پنجاب اور سندھ میں حالیہ بارشوں اور دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے سیلابی صورتحال سنگین ہو گئی ہے۔ جہلم، منڈی بہاؤالدین، میانوالی اور سیہون سمیت مختلف اضلاع میں درجنوں دیہات زیرِ آب آ گئے ہیں۔ 

امدادی کارروائیوں کے دوران جہلم میں ایک پولیس اہلکار جان کی بازی ہار گیا، جبکہ منڈی بہاؤالدین میں جیل کی دیوار گرنے سے سیکڑوں قیدیوں کو منتقل کرنا پڑا۔ کئی مقامات پر ریلوے ٹریک، قبرستان اور آبادیوں میں پانی بھر چکا ہے اور متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔

جہلم میں حالیہ سیلاب کے باعث کئی دیہات زیرِ آب آ گئے۔ امدادی سرگرمیوں کے دوران پولیس کا ایک جوان، کانسٹیبل حیدر علی تیز پانی کے ریلے میں بہہ کر جاں بحق ہو گیا۔ ان کی لاش رسول نگر کے مقام سے نکال لی گئی اور نمازِ جنازہ پولیس لائن جہلم میں سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی گئی۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے، اب تک پانچ سو سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ ادھر منڈی بہاؤالدین میں بارش اور سیلابی پانی نے ڈسٹرکٹ جیل کو متاثر کیا، بیرکوں میں پانی بھر جانے اور ایک دیوار گرنے کے بعد 674 قیدیوں کو ڈسٹرکٹ جیل حافظ آباد منتقل کر دیا گیا۔ تحصیل ملکوال کی ریلوے کالونی اور دیگر علاقوں میں بھی گھروں میں پانی داخل ہو چکا ہے۔

سرگودھا شہر میں آج بھی وقفے وقفے سے تیز اور ہلکی بارش جاری رہی۔ نشیبی علاقے زیرِ آب ہیں جبکہ کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ دریائے جہلم میں ممکنہ سیلاب کے خدشے کے پیش نظر بھیرہ، شاہ پور اور چھوٹا ساہیوال کے 40 سے زائد دیہات سے لوگوں کو منتقل کر دیا گیا ہے۔

میانی کے علاقے میں دریائے جہلم کے کنارے بسنے والے لوگ دریا کے بڑھتے بہاؤ سے پریشان ہیں اور مال مویشیوں سمیت محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی کر رہے ہیں۔ ضلع میانوالی میں دریائے سندھ پر واقع جناح بیراج میں درمیانے درجے، جبکہ چشمہ بیراج میں نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ عیسیٰ خیل میں پھنسے ہوئے تین افراد کو بحفاظت ریسکیو کر لیا گیا۔

حافظ آباد میں مسلسل چار دن سے جاری وقفے وقفے کی بارش سے متعدد دیہات زیرِ آب آ چکے ہیں۔ ریلوے ٹریک پانی میں ڈوبا ہوا ہے جبکہ قبرستان بھی متاثر ہوئے ہیں۔

دوسری جانب دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلند ہونے کے باعث سیلابی ریلا ایل ایس بچاؤ بند (لاڑکانہ۔سیہون) سے ٹکرا گیا ہے۔ تحصیل سیہون کی تین یونین کونسلز میں سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، جبکہ 30 سے زائد دیہات کا سیہون اور بھان سید آباد سے زمینی رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔

قومی خبریں سے مزید