• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


مری میں پھنسے سیاح حکومت پر برس پڑے، مشکلات میں گھرے ایک شخص نے دعویٰ کیا ہے کہ اب تک 25 لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔

سیاحوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کہیں نظر نہیں آرہی، ہوٹل والوں نے آنکھیں سر پر رکھ لی ہیں، جلد سے جلد راستے کھولیں ورنہ صورتحال مزید خراب ہوجائے گی۔

اس سے قبل وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ رات سے 1 ہزار گاڑیاں مری میں پھنسی ہوئی ہیں، ان پھنسی ہوئی گاڑیوں میں 20 افراد کی اموات ہوئی ہیں تاہم ریسکیو ذرائع نے 21 اموات کی تصدیق کی ہے۔

پولیس کے مطابق مری میں ہونے والی اموات میں اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے پولیس کے اے ایس آئی سمیت ایک ہی خاندان کے 8 افراد بھی شامل ہیں، جبکہ نتھیا گلی میں بھی 3 اموات ہوئی ہیں۔

وزیرِ داخلہ شیخ رشید مری اور گلیات میں پھنسے مسافروں کی امداد کی مانیٹرنگ کے لیے مری پہنچ گئے، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ مری میں امدادی کارروائیوں کے لیے پاک فوج کی 5 پیدل پلاٹون ہنگامی بنیاد پر منگوائی گئی ہیں، ہنگامی بنیادوں پر ایف سی اور رینجرز کو بھی طلب کر لیا ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ سیاح بڑی تعداد میں مری کی طرف گئے، جس کی وجہ سے اب مری جانے والے تمام راستوں کو بند کر دیا گیا ہے، پیدل جانے والوں کا داخلہ بھی بند کر رہے ہیں، صرف خوراک اور کمبل لے جانے والی گاڑیوں کو وہاں جانے کی اجازت دی ہے۔

قومی خبریں سے مزید