لاہور ٹیسٹ پانچویں روز کے لیے دلچسپ مرحلے میں داخل ہوگیا، چوتھے دن کھیل کے اختتام پر آسٹریلیا کی جانب سے دیے گئے 351 رنز کے ہدف کے تعاقب میں قومی ٹیم نے بغیر کسی نقصان پر 73 رنز بنالیے۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں جاری سیریز کے آخری ٹیسٹ میچ میں آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے دلیرانہ فیصلہ لیتے ہوئے اپنی اننگز 227 رنز پر ڈکلیئر کرکے قومی ٹیم کے لیے 351 رنز کا ہدف مقرر کیا۔
چوتھے روز کھیل کے اختتام تک پاکستانی اوپننگ جوڑی نے 73 رنز بنالیے تھے، جہاں امام الحق 42 اور عبداللّٰہ شفیق 27 رنز کے ساتھ پر کیریز پر موجود ہیں جو آخری روز کھیل کا آغاز کریں گے۔
قومی ٹیم کو ٹیسٹ کے آخری روز جیت کے لیے 278 رنز درکار ہیں جبکہ اس کی تمام 10 وکٹیں باقی ہیں۔
لاہور ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز آسٹریلیا نے 11 رنز بغیر کوئی وکٹ گنوائے اننگز شروع کی تھی۔
پہلے سیشن میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی تھی جب مہمان ٹیم کے ان فارم اوپنر عثمان خواجہ نسیم شاہ کی گیند پر بولڈ ہوئے تاہم امپائر نے اوور اسٹیپنگ پر اسے نو بال قرار دیا اور یوں عثمان خواجہ ناٹ آؤٹ رہے۔
دونوں آسٹریلوی بلے بازوں کے درمیان 96 رنز کی پارٹنرشپ قائم ہوئی، اور اس اسکور پر شاہین شاہ آفریدی نے نصف سنچری مکمل کرنے والے ڈیوڈ وارنر کو بولڈ کردیا، انہوں نے 51 رنز کی اننگز کھیلی۔
مہمان ٹیم کی دوسری وکٹ لبوشین کی تھی وہ 36 رنز بنا سکے جبکہ تیسری وکٹ اسمتھ کی تھی وہ 17 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
مہمان ٹیم کا دوسری اننگز کا اسکور 227 رنز پر پہنچا تو کپتان پیٹ کمنز دلیرانہ فیصلہ لیتے ہوئے اننگز ڈیکلیئر کرنے کا اعلان کیا اور یوں پاکستان کو جیت کیلئے 351 رنز کا ہدف ملا۔
گزشتہ روز کا کھیل ختم ہونے تک آسٹریلیا کو مجموعی طور پر 134 رنز کی برتری حاصل تھی۔
قومی ٹیم پہلی اننگز میں 268 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی جبکہ آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 391 رنز بنائے تھے۔
کھیل کا آغاز ہونے سے قبل پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں قذافی اسٹیڈیم پہنچیں جہاں دونوں ٹیموں نے ہلکی پھلکی پریکٹس بھی کی تھی۔