لاہور کی سیشن عدالت نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سمیت 200 لیگی ایم پی ایز کے خلاف اندراجِ مقدمہ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
ایڈیشنل سیشن جج حافظ رضوان نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کی اندراجِ مقدمہ کی درخواست پر سماعت کی۔
دورانِ سماعت ایس پی سول لائنز صفدر کاظمی نے رپورٹ پیش کی اور عدالت کو بتایا کہ ایف آئی آر درج ہو چکی ہے، تفتیش جاری ہے۔
واضح رہے کہ چوہدری پرویز الہٰی نے نو منتخب وزیرِ اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز پر اندراجِ مقدمہ کے لیے درخواست پولیس کو دی تھی۔
چوہدری پرویز الہٰی نے پنجاب اسمبلی تھانے میں اندراجِ مقدمہ کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ حمزہ شہباز نے اپنے ایم پی ایز کو حکم دیا کہ پرویز الہٰی کو جان سے مار دو۔
چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ حمزہ شہباز کے حکم پر پولیس سے ڈنڈے لے کر رانا مشہود نے مجھ پر حملہ کیا، جس کے وار سے میرا دائیاں بازو ٹوٹ گیا۔
پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے دوران زخمی ہونے پر چوہدری پرویز الہٰی کی جانب سے دائر مقدمے کی درخواست پر پولیس نے انہیں میڈیکل معائنہ کروانے کے لیے خط لکھا تھا۔
بعد میں چوہدری پرویز الہٰی نے مقدمے کے اندراج کے لیے سیشن عدالت میں حمزہ شہباز، آئی جی و دیگر کے خلاف درخواست دائر کی تھی، جس میں کہا تھا ہے کہ پولیس کارروائی سے گریزاں ہے۔
چوہدری پرویز الہٰی کی درخواست میں حمزہ شہباز، آئی جی پنجاب، ایس ایس پی سمیت، لیگی ایم پی ایز اور 200 نامعلوم افراد کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔