• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ، پنجاب کے برآمدی شعبے کیلئے گیس قیمتوں میں اضافے کا منصوبہ

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) حکومت نے سندھ اور پنجاب کے برآمدی شعبے کیے لئے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں آر ایل این جی 9 ڈالر ، سندھ میں 7 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کی جائے گی ،جب کہ بجلی ٹیرف میں 1 سینٹ فی یونٹ کی کمی کی جائے گی اور اسے 9 سینٹ سے کم کرکے 8 سینٹ فی یونٹ کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق، حکومت نے پنجاب میں برآمدی شعبے کے لیے یکم جولائی، 2022 سے آر ایل این جی ٹیرف میں 2.5 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سے 9 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔ جب کہ سندھ کی برآمدی صنعت کے لیے گیس ٹیرف میں بھی 7 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کا اضافہ کیا جائے گا۔ جب کہ وزارت توانائی کے سینئر حکام نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ حکومت نے برآمدی شعبے کے لیے بجلی ٹیرف 9 سینٹ فی یونٹ سے کم کرکے 8 سینٹ فی یونٹ کرنے کی تجویز دی ہے تاکہ ٹیکسٹائل مصنوعات کی پیداوار میں زیادہ سے زیادہ بجلی کا استعمال کیا جاسکے۔ باوثوق ذرائع نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ سندھ میں برآمدی شعبے کو گیس 4 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو (تقریباً 8 سو روپے فی ایم ایم بی ٹی یو)پر فراہم کی جارہی ہے اور حکومت کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ ٹیرف 18 سو روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تک بڑھا دے لہٰذا فیصلہ کیا گیا ہے کہ برآمدی شعبے کے لیے گیس ٹیرف 13 سو سے 14 سو روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تک بڑھایا جائے۔ سندھ کے برآمد کنندگان کا ماننا ہے کہ انہیں آر ایل این جی کی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ صوبے میں ان کی ضروریات پوری کرنے کے لیے گیس کافی ہے۔ تاہم، وفاقی حکومت کا اصرار ہے کہ وہ 7.5 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو ادا کریں کیوں کہ مقامی گیس پیداوار بھی تیزی سے سالانہ 9 فیصد تک کم ہورہی ہے۔ وزارت توانائی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ یکم جولائی، 2022 سے شروع ہونے والے بجٹ سال میں حکومت نے برآمدی شعبے کے لیے آر ایل این جی سبسڈی کی مد میں 40 ارب روپے مختص کیے ہیں ، جب کہ مقامی شعبے کو درآمدی گیس فراہم کرنے کے لیے 25 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ دریں اثناء حکام اور صنعتی ذرائع کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں آئندہ برس ممکنہ طور پر کساد بازاری ہوگی ۔
اہم خبریں سے مزید