• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مکیش امبانی کے مستعفی ہونے پر’ ریلائنس کمپنی‘ کی ذمہ داری کسے دی جائے گی؟

فوٹو، فائل
فوٹو، فائل 

بھارت کے ارب پتی بزنس مین مکیش امبانی نے اپنی کمپنی ’ریلائنس‘ کے ٹیلی کام یونٹ کی سربراہی اپنے بیٹے کو سونپنے کے بعد کمپنی کی قیادت سے جلد مستعفی ہونے کا عندیہ دے دیا ہے۔

مکیش امبانی کا یہ اقدام مستقبل میں کمپنی میں ہونے والی بڑی تبدیلیوں کی پہلی علامت ہے۔

پچھلے سال مکیش امبانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ان کے بچوں کا کاروبار میں اہم کردار ہوگا‘۔

انہوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ  ’ریلائنس میں ایک اہم منتقلی کا عمل کمپنی کی قیادت پر اثر انداز ہونے والا ہے‘۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ مکیش امبانی کے بعد ان کی کمپنی کی بھاگ دوڑ ان کے بچوں میں سے کسے دی جاتی ہے۔

یہاں مکیش امبانی کے تین بچوں کے بارے میں کچھ تفصیلات ہیں جوکہ متوقع طور پر بھارت کے سب سے بڑے بزنس گروپ  تقریباً 200 بلین ڈالر کی مالیت کے حامل ہوں گے۔

آکاش امبانی

مکیش امبانی کے سب بڑے بیٹے، آکاش امبانی جوکہ 30 برس کے ہیں اور براؤن یونیورسٹی سے معاشیات میں گریجویشن مکمل کرنے کے فوراً بعد، 2014 میں گروپ کے ٹیلی کام یونٹ، ریلائنس جیو کی ٹیم میں شامل ہوگئے تھے۔

ایشا امبانی

ایشا امبانی، آکاش امبانی کی جڑواں بہن ہیں اور اُنہیں پہلے سے ہی کمپنی کے ریٹیل، ای کامرس اور لگژری منصوبوں کو چلانے کا کام سونپا دیا گیا ہے۔ جیسا کہ ریلائنس بھارت کا سب سے بڑا بزنس گروپ ہے، اور اس کا مستقبل میں ایمیزون جیسے بڑے اداروں کا مقابلہ کرنے کے لیے ای کامرس کے شعبے میں تیزی سے توسیع کرنے کا منصوبہ ہے۔

اننت امبانی

اننت امبانی، مکیش امبانی کے سب سے چھوٹےبیٹے ہیں جو کہ نئے توانائی کے کاروبار پر اپنی توجہ مرکوز کررہے ہیں، جوکہ امبانی خاندان  کے لیے سرمایہ کاری کا ایک اہم شعبہ ہے۔

ریلائنس کمپنی سبز توانائی کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے عزائم میں سب سے آگے رہنے کی کوشش کر رہی ہے۔

یہی نہیں بلکہ ریلائنس کے پاس شمسی اور گرین ہائیڈروجن سمیت صاف توانائی کے منصوبوں میں تنوع لانے کے بڑے وسیع پیمانے کے منصوبے  بھی موجود ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید