• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی عدم استحکام اور بے چینی کے ماحول کے باوجود منگل کو پورے ملک میں یوم عاشور کے موقع پر مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کے جو مظاہر دیکھنے میں آئے وہ اس بات کا بین ثبوت ہیں کہ پاکستانی ایک متحد اور منضبط قوم ہیں جو ہر قسم کے حالات میں دینی احکامات کے مطابق امن و آشتی کی درخشاں روایات کی پاسداری کا حوصلہ رکھتے ہیں۔ عاشورہ محرم الحرام نواسہ رسولﷺ سید الشہدا حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ان کے جاں نثار ساتھیوں کی اسلام کی سربلندی اور حق و صداقت کے لئے میدان کربلا میں دی گئی فقید المثال قربانی کی یاد میں ہر سال نہایت عقیدت و احترام سے منایا جاتا ہے۔ کبھی کبھار فرقہ پرست عناصر اس موقع پر تلخیاں بھی گھول دیتے ہیں مگر اس سال کہیں بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ سامنے نہیں آیا۔ ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں تعزیے اور ذوالجناح کے جلوس مقررہ راستوں سے اپنے اپنے مقامات پر بخیر و بخوبی پہنچے۔ اس کا سہرا وفاقی و صوبائی حکومتوں کے زبردست حفاظتی اقدامات کے علاوہ مذہبی یکجہتی اور بھائی چارے کیلئے علما و مشائخ کی مخلصانہ کوششوں کے سر جاتا ہے جنہوں نے نزاعی بیانیوں کو کنٹرول کیا۔ حفاظتی اقدامات کیلئے پاک فوج، رینجرز، ایف سی اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ حساس مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے تھے اور صوبائی ڈویژن ضلع اور تحصیل کی سطح پر کنٹرول روم بھی قائم کئے گئے تھے۔ پرامن یوم عاشور پر وزیر اعظم شہباز شریف اور دوسرے رہنمائوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام کو ہدیہ تبریک پیش کیا ہے۔ کراچی ، لاہور، پشاور ، کوئٹہ اور دوسرے شہروں میں شدید گرمی کے باوجود بڑے بڑے جلوس نکالے گئے اور مشروبات کی سبیلیں لگائی گئیں۔ بعد میں مجالس شام غریباں منعقد ہوئیںجن میں علما اور ذاکرین نے کربلا کے کرب ناک واقعات پر روشنی ڈالی اور شہدا ئےکرام کی بے مثال قربانیوں کو اجاگر کیا۔

تازہ ترین