پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آئی کیوب قمر چاند پر روانہ ہو گیا۔
سیٹلائٹ پاکستانی وقت کے مطابق 2 بج کر 27 منٹ پر چین کے ہینان اسپیس لانچ سائٹ سے روانہ ہوا، جو 5 دن میں چاند کے مدار پر پہنچے گا۔
انسٹیٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کی کور کمیٹی کے رکن ڈاکٹر خرم خورشید نے جیونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آئی کیوب قمر کا ڈیزائن اور ڈیویلپمنٹ چین اور سپارکو کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشن 3 سے 6 ماہ تک چاند کے اطراف چکر لگائے گا، چاند کی سطح کی مختلف تصاویر لی جائیں گی۔
ڈاکٹر خرم خورشید کا کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس تحقیق کے لیے اپنی سیٹلائٹ سے لی جانے والی چاند کی تصاویر ہوں گی۔
جنرل مینجر آئی ایس ٹی سید ثمر عباس کا کہنا ہے کہ تاریخ ساز مناظر ہیں، پاکستان کا پرچم چاند کے مدار میں پہنچنے والا ہے، چاند کا موسم، زمین، مقناطیسی میدان سے متعلق اس مشن سے اہم معلومات ملیں گی۔
2022ء میں چینی نیشنل اسپیس ایجنسی نے ایشیا پیسیفک اسپیس کارپوریشن آرگنائزیشن (ایپسکو) کے ذریعے رکن ممالک کو چاند کے مدار تک مفت پہنچنے کا منفرد موقع فراہم کیا تھا۔
ایپسکو کی پیش کش پر رکن ممالک نے اپنے منصوبے بھیجے تھے، ایپسکو کے رکن ممالک میں پاکستان، بنگلا دیش، چین، ایران، پیرو، جنوبی کوریا، تھائی لینڈ اور ترکی شامل ہیں۔
پاکستان کی جانب سے انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی نے بھی مجوزہ منصوبہ جمع کرایا تھا، 8 ممالک میں سے صرف پاکستان کے منصوبے کو قبول کیا گیا، دو سال کی محنت کے بعد سیٹلائٹ ’آئی کیوب قمر‘ کو مکمل کیا جاسکا۔