پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ میرے اوپر 16 ایف آئی آرز درج ہیں، میں شہباز گل ہوتا تو مجھے بھی پکڑ کر جیل میں پھینٹا لگانا تھا۔
عدلیہ کی آزادی کے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آج سے 26 سال پہلے اپنی جماعت کا منشور رکھا اور سیاست میں آیا، کوئی انسان جس کے پاس سب کچھ ہے وہ اپنی زندگی کے 22 سال محنت نہیں کرتا۔
عمران خان نے کہا کہ میں اسکالر نہیں تھا، دنیا دیکھ کر معاشروں کا موازنہ کر کے تجربے سے سب سیکھتا ہوں، میں اس نتیجے پر پہنچا کہ معاشرے میں انصاف نا ہو تو بہتری نہیں آسکتی، قانون کی بالا دستی کے بغیر معاشرہ نہیں چل سکتا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ شہباز شریف کہتا ہے ہم غلام ہیں، قبائلی علاقے اور افغانستان ہمیشہ اس لیے لڑتے ہیں کیونکہ وہ آزاد ہیں، وزیراعظم بننے سے پہلے اندازہ نہیں تھا کہ پاکستان میں ہر قسم کی نعمتیں ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے ملک میں قانون کی بالا دستی نہیں ہے، یہاں قرضوں کا کینسر پھیلتا جا رہا ہے، ہمارے دور میں برآمدات اور سرمایہ کاری بڑھ رہی تھی، ایک کروڑ اوورسیز پاکستانی ہیں، 20 لاکھ پاکستانی انویسٹ کردیں تو قرض نا لینا پڑے، اوورسیز پاکستانیوں کے پاس جو ڈالرز پڑے ہیں وہ ملک کا قرض ختم کرسکتے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہماری ملکی معیشت قانون کی بالا دستی کے بغیر کبھی بہتر نہیں ہو سکتی، شہباز گل کا کلاسک کیس سامنے ہے، ایک آدمی کو اغوا کر کے بغیر وارنٹ لے گئے، شہباز گل کو برہنہ کر کے مارا اور اس کی تصویریں لیں۔
عمران خان نے کہا کہ شہباز گل کو گرفتار کر کے دو دن بعد پتا چلا اس نے بہت زیادہ غداری کردی، مجھے تو پتا ہی نہیں تھا شہباز گل نے کیا کہا ہے، شہباز گل نے مجھے فون کر کے کہا کہ بس یہ بیان دیا ہے، شہباز گل پر ظلم کرنے والا خود کو قانون سے اوپر سمجھتا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ مجسٹریٹ کو آج رپورٹ سے پتا چل گیا تھا کہ شہباز گل پر تشدد ہوا، مجسٹریٹ نے پھر بھی شہباز گل کو واپس پولیس کے پاس بھیج دیا، میں غیر قانونی اقدام پر کارروائی کا کہہ رہا ہوں تو دہشت گردی کامقدمہ کرکے وارنٹ نکال دیا، اس ملک میں طاقت ور قانون سے اوپر ہے۔
عمران خان نے کہا کہ وہ کہتے تھے بہت بڑا جینیئس ہے شہباز شریف، پتا چلا وہ بس اشتہاروں میں جینیئس تھا، سندھ میں کون سی آزادی ہے؟ جو سندھ میں انتخابات لڑنے جاتا ہے اس پر یہ پرچہ دائر کر دیتے ہیں، اگر قانون کی بالا دستی نہیں ہوتی تو انتخابات سے ایسے کریمنلز اقتدار میں آتے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ اعتزاز احسن نے کہا آصف زرداری سے مفاہمت کروں، نواز شریف کو عدالت نے 2 سال کی تحقیقات کے بعد نا اہل کیا تھا، صحافی کہتے ہیں میں اور نواز شریف ایک سے ہیں توپیغام جاتا ہے چوری کوئی بری چیز نہیں۔
عمران خان نے کہا کہ مجھ پر صرف اس بات پر پابندی لگا دی کہ خاتون مجسٹریٹ کے بارے میں کچھ کہا۔